Maktaba Wahhabi

94 - 645
’’اللہ سے بڑھ کر کسی کو مدح محبوب نہیں اور اللہ سے بڑھ کر کسی کو عذر پیش کرنا محبوب نہیں ۔‘‘ اور فرمایا: ’’اللہ سے بڑھ کر کوئی اس بات میں غیرت مند نہیں کہ اس کا بندہ زنا کرے یا اس کی بندی زنا کرے۔‘‘[1] اور فرمایا: ’’اللہ وتر ہے اور وتر کو پسند کرتا ہے۔‘‘[2] اور فرمایا: ’’اللہ جمال والا ہے اور جمال کو پسند فرماتا ہے۔‘‘[3] فرمایا: اللہ کو یہ بات محبوب ہے کہ اس کی رخصتوں پر عمل کیا جائے جیسا کہ اسے یہ بات ناپسند ہے کہ اس کی نافرمانی کی جائے۔‘‘[4] فرمایا: ’’بے شک اللہ کو متقی، غنی اور گم نام بندہ پسند ہے۔‘‘ فرمایا: ’’اللہ کو تمہارے لیے تین باتیں محبوب ہیں : (۱) تم اس کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ۔ (۲) اور تم سب اس کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ میں نہ پڑو۔ (۳) اور یہ کہ اللہ نے جس کو تمہارا والی امر بنایا ہے اس کے ساتھ خیر خواہی کرو۔‘‘[5] فرمایا: ’’رب تعالیٰ کو اپنے مومن بندے کے توبہ کرنے پر اس آدمی سے بھی زیادہ خوشی ہوتی ہے جس کی سواری ایک ویران اور ہلاکت آفرین میدان میں گم ہو گئی ہو جس پر اس کے کھانے پینے کا سامان لدا ہوا تھا اور اسے ڈھونڈنے کے باوجود بھی وہ سواری نہ ملی تھی اور اب وہ موت کے انتظار میں لیٹ گیا۔ پھر جب وہ بیدار ہوا تو اچانک اس کی وہ سواری اس کے سامنے تھی۔ پس اللہ اپنے بندے کے توبہ کرنے پر اس کے بندے پر اپنی سواری ملنے پر خوش ہونے سے بھی زیادہ خوش ہوتا ہے۔‘‘ یہ حدیث حجاج میں متعدد طرق سے مروی ہے اور یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مستفیض ہے اور اس کی صحت و ثبوت متفق علیہ ہے۔[6] غرض اس جیسی متعدد احادیث میں تب پھر رب تعالیٰ بندوں سے طاعات کو اس ارادہ کے ساتھ چاہا ہے جو طاعات بجا لانے پر اس کی محبت و رضا کو متضمن ہے۔ چاہے وہ ان کو بجا نہ بھی لائے اور اسے کفر و فسق وغیرہ بندے سے ناپسند ہے
Flag Counter