Maktaba Wahhabi

57 - 645
اس بات کے قائل ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے افعال حکمت پر مبنی نہیں ہوتے؛ اوراگرچہ اللہ تعالیٰ جو چاہیں کر گزرتے ہیں ؛ تاہم اس کی مشئیت اور عدم مشئیت معلوم کی جاسکتی ہے؛ خواہ ایسا عادت سے معلوم کرنا ممکن ہو یا پھر کسی صادق ؍سچے کے خبر دینے سے ؛ یا پھر علم ضروری اس کا القاء ہمارے دل میں کردیتا ہے؛ یا پھر اس کے علاوہ بھی اس علم کا کوئی وسیلہ ہوسکتا ہے۔ فصل:....تقدیر اور انبیاء کرام کی تصدیق کا مسئلہ اور رافضی شبہ پر رد ّ [اشکال ۳]:....شیعہ مصنف لکھتا ہے: ’’اہل سنت کے نظریہ کے مطابق کوئی شخص نبی کی تصدیق نہ کر سکے گا، اس کی وجہ ہے کہ نبی کی تصدیق دو مقدمات پر مبنی ہے: ۱۔ پہلا مقدمہ یہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے نبی کے ہاتھوں پر معجزہ کا اظہار اس لیے کیا کہ اس کی تصدیق کی جا سکے۔‘‘ ۲۔ دوسرا مقدمہ یہ ہے کہ جس کی تصدیق کی جاتی ہے وہ صادق ہوتا ہے۔‘‘ اہل سنت کیعقیدہ کے مطابق یہ دونوں مقدمات تشنہ تکمیل ہیں ، اس لئے کہ جب اﷲ تعالیٰ کے افعال اغراض کے تابع نہیں ہوتے، تو نبی کی تصدیق کے لیے معجزات کا ظہور پذیر ہونا بھی محال ہوگا،بقول اہل سنت جب اﷲ تعالیٰ افعال قبیحہ، معاصی، کذب اور ضلال کا مرتکب ہوسکتا ہے تو یہ بھی ممکن ہے کہ اﷲ تعالیٰ جھوٹے نبی کی تصدیق کر دے (نعوذ باللّٰہ من ہذہ الخرافات) بنا بریں معجزات کے ظہور سے کسی نبی یا منذرین [ڈرانے والوں ]کی صداقت؛ یا شریعت و ادیان پر استدلال نہیں کیا جا سکتا۔‘‘[انتہیٰ کلام الرافضی] [جواب] : اس کا جواب کئی وجوہ پر مشتمل ہے : پہلی وجہ :....اس سے پہلے اس بات کا بیان گزر چکا ہے کہ خلفاء ثلاثہ کی خلافت کے قائلین اکثر حضرات اورتقدیر کا اثبات کرنے والے اکثر اہل سنت کے نزدیک افعال الٰہی حکمت و مصلحت کے آئینہ دار ہوتے ہیں ، لہٰذا یہ قول اور اس کی ضد اہل سنت کے اقوال سے باہر نہیں ۔ہر دو تقدیر کی بنا پر حق اہل سنت والجماعت سے خارج نہیں ہوسکتا۔ بلکہ مذاہب اربعہ میں سے ہر ایک مذہب کے ماننے والوں میں کچھ اصحاب ایسے ہیں جن میں اس اصول میں اختلاف و نزاع پایا جاتا ہے۔ حالانکہ ان سب کا خلفاء ثلاثہ کی خلافت اورتقدیر کے اثبات اور اللہ تعالیٰ کے خالق افعال العباد ہونے پر اتفاق ہے۔ اس اصول میں امام احمد کے اصحاب کے مابین نزاع بڑا ہی معروف ہے۔ امام احمد رحمہ اللہ کے اصحاب میں سے کئی ایک اور ان کے علاوہ دیگر لوگ بھی جیسے کہ : ابن عقیل؛ قاضی ابوخازم ؛اور دیگر لوگ معجزات کو ثابت مانتے ہیں ۔اس لیے کہ وہ کہتے ہیں : رب تعالیٰ حکیم ہے۔ اور اس کی حکمت میں یہ بات جائز نہیں ہے کہ وہ جھوٹے کے ہاتھوں پر معجزات ظاہر کرے۔ ابو خطاب کا بھی یہی ہے۔ان کے علاوہ امام مالک اور امام شافعی رحمہما اللہ کے اصحاب اور امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ
Flag Counter