Maktaba Wahhabi

230 - 645
۳۔ شیعہ یہودیوں کی ہم نوائی کرتے ہوئے مغرب کی نماز میں تاخیر کرتے ہیں ۔ ۳۔ اہل کتاب کا ذبیحہ روافض کے نزدیک حلال نہیں ۔ ۵۔ شیعہ کے نزدیک ایک مخصوص مچھلی[مرماہی اور جری] حرام ہے۔ ۶۔ بعض شیعہ کے نزدیک اونٹ کا گوشت حرام ہے۔ ۷۔ بعض شیعہ طلاق کے وقت گواہوں کی موجودگی کوشرط قرار دیتے ہیں ۔ ۸۔ مسلمانوں کے اموال میں سے اس کا پانچواں حصہ بطور خمس کے وصول کرتے ہیں ۔ ۹۔ شیعہ کے نزدیک سب ورثہ بیٹی کو ملے گا،اور میت کے چچا اور باقی عصبہ کو کچھ نہیں ملے گا۔[1] ۱۰۔ شیعہ ہمیشہ کے لیے دو دو نمازوں کو جمع کرکے پڑھتے ہیں ۔ ۱۱۔ بعض شیعہ کے نزدیک روزوں کا انحصار دنوں کی تعداد پر ہے چاند پر نہیں ۔چاند نظر آنے سے پہلے روزہ رکھتے ہیں اور چاند نظر آنے سے پہلے عید کرلیتے ہیں ۔ اس طرح کے دیگر مسائل واحکام بھی ہیں جن کے بارے میں یقینی طور پر علم ہونے کے بعد بھی کہ یہ اس دین اسلام کے خلاف ہیں ‘جودین دیکر اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو مبعوث فرمایا‘ اور آپ پر اپنی کتاب قرآن مجید نازل کی۔[ پھر بھی شیعہ ان پر عمل پیرا ہیں ۔] ہم نے ابھی تک ان امور کا ذکر کیا ہے جو عقل و شریعت کی روسے باطل ہیں ۔اگرچہ بعض متقدمین نے اس پر ان کی موافقت کی ہو ‘ مثال کے طور پر : ۱۲۔ روافض کے نزدیک متعہ حلال ہے۔ ۱۳۔ طلاق معلق بالشرط قصد و ارادہ کے باوجود واقع نہیں ہوتی۔ ۱۳۔ جو طلاق کنایہ سے دی جائے وہ واقع نہیں ہوتی اور اس میں گواہ بنانا شرط ہے۔ تیسراجواب:....[جو مسائل اہل سنت پر تھوپے جارہے ہیں ] ان کے کہنے والے فقہاء کے ہاں ان کا کوئی نہ کوئی ماخذ ضرور ہے؛ اگرچہ جمہور کے ہاں وہ خطا پر ہی کیوں نہ ہو۔اہل سنت خود ان لوگوں کی غلطی کو تسلیم کرتے ہیں ۔اس وجہ سے حق و صواب ان سے باہر نہیں جاسکتا۔حق و صداقت کابیان ان ہی کے ساتھ لازم رہتا ہے ۔ [شیعی اعتراضات کے جوابات]: زنا سے پیدا شدہ بیٹی کو جمہور اہل سنت جیسے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ امام احمد اور امام مالک رحمہم اللہ ۔ایک روایت میں ۔
Flag Counter