Maktaba Wahhabi

272 - 645
خصوصاً جب کہ یہ پتہ بھی نہ ہو کہ امام غائب نے کیا حکم دیا، اور نہ اس کی کچھ خبر ہو کہ نائب آیا امام کے موافق ہے یا مخالف۔ اگر شیعہ یہ دعویٰ کریں کہ نائبین اپنے پیش کردہ علماء کے اقوال پر عمل پیرااور ان کے عالم ہوتے ہیں ۔ تو اس سے یہ حقیقت ظاہر ہوتی ہے کہ اہل سنت کے علماء کو حدیث نبوی کے بارے میں جو علم حاصل ہے وہ ان کے علم سے بدر جہا اتم و اکمل ہے۔ اگر کسی شیعہ سے یہ مطالبہ کیا جائے کہ وہ اس ضمن میں حضرت علی رضی اللہ عنہ یا کسی دوسرے امام سے کوئی روایت صحیح بتلادے تو وہ ایسا کرنے پر ہر گز قادر نہ ہوگا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ شیعہ کا درجہ احادیث کی اسناد اور اسماء الرجال کے فن میں اہل سنت کے علماء کی نسبت فروتر ہے۔ [کامیابی کا دارو مدار]: آٹھویں وجہ:....رافضی کے کلام کا جواب یہ ہے کہ : اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کو کامیابی اور سعادت کی ضمانت دی ہے جو اس کی اطاعت کریں اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کریں ۔اور جو لوگ ایسانہ کریں انہیں شقاوت وبد بختی سے ڈرایا ہے ۔ پس سعادت کا دارومدار اللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت پر ہے ۔جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ الرَّسُوْلَ فَاُولٰٓئِکَ مَعَ الَّذِیْنَ اَنْعَمَ اللّٰہُ عَلَیْہِمْ مِّنَ النَّبِیّٖنَ وَ الصِّدِّیْقِیْنَ وَ الشُّہَدَآئِ وَ الصّٰلِحِیْنَ وَ حَسُنَ اُولٰٓئِکَ رَفِیْقًا﴾ [النساء۶۹] ’’ اور جو بھی اللہ تعالیٰ کی اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی فرمانبرداری کرے، وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوگا جن پر اللہ تعالیٰ نے انعام کیا، جیسے نبی اور صدیق اور شہید اور نیک لوگ، یہ بہترین ساتھی ہیں ۔‘‘ اور اس طرح کی دیگر آیات بھی بہت سی ہیں ۔ جب معاملہ ایسے ہی ہے تو اللہ تعالیٰ یہ بھی فرماتے ہیں : ﴿فَاتَّقُوا اللّٰہَ مَا اسْتَطَعْتُمْ ﴾ [التغابن۱۶] ’’تم سے جتنا ہوسکے اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو ۔‘‘ پس جو کوئی بھی اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت میں اپنی وسعت بھر کوششیں کرے؛ وہ انشاء اللہ تعالیٰ اہل جنت میں سے ہوگا۔ پس رافضیوں کا یہ کہنا کہ جنت میں صرف وہی داخل ہوگا جو امامیہ میں سے ہوگا؛ یہ بالکل یہود و نصاری کے قول کی طرح ہے ؛ جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ قَالُوْا لَنْ یَّدْخُلَ الجنۃَ اِلَّا مَنْ کَانَ ہُوْدًا اَوْ نَصٰرٰی تِلْکَ اَمَانِیُّہُمْ قُلْ ہَاتُوْا بُرْہَانَکُمْ اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ o بَلٰی مَنْ اَسْلَمَ وَجْہَہٗ لِلّٰہِ وَ ہُوَ مُحْسِنٌ فَلَہٗٓ اَجْرُہٗ عِنْدَ رَبِّہٖ وَ لَا خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَ لَا ہُمْ یَحْزَنُوْنَ﴾ [البقرۃ۱۱۱۔۱۱۲] ’’ یہ کہتے ہیں کہ جنت میں یہود و نصاری کے سوا اور کوئی نہ جائے گا یہ صرف ان کی آرزوئیں ہیں ، ان سے کہو کہ: اگر تم سچے ہو تو کوئی دلیل تو پیش کرو ۔سنو جو بھی اپنے آپ کو خلوص کے ساتھ اللہ کے سامنے جھکا
Flag Counter