Maktaba Wahhabi

447 - 645
[جواب]: اگر یہ واقعی عذر ہے تو پھر ان لوگوں کے منافق ہونے میں کیا مانع ہے جو جہالت اورتأویل کی بنا پر آپ سے بغض رکھتے ہوں ۔ تو پھر یہی حال حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بغض رکھنے والوں کا ہوگا ‘ جن کا اعتقاد ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ کافر اور مرتد ہو گئے تھے۔یاآپ ظالم اور فاسق تھے۔تووہ بھی آپ سے اس وجہ سے بغض رکھتے ہیں کہ آپ دین اسلام سے بغض رکھتے تھے۔ یا اللہ تعالیٰ نے جوآپ کو عدل و انصاف کا حکم دیا تھا‘ اس سے محبت نہیں کرتے تھے۔اور ان لوگوں کا یہ بھی خیال ہے کہ آپ نے حکومت کی تلاش میں امیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ قتل کروایا۔اور آپ نے زمین میں فساد پھیلایا ۔اور آپ کی مثال ایسے ہی تھی جیسے فرعون یا اس جیسے دوسرے لوگوں کی ۔ ایسا کہنے والے بھی اگرچہ جاہل ہیں ؛ مگر ان لوگوں سے بڑھ کر جاہل نہیں ہیں جو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو اس امت کا فرعون کہتے ہیں ۔اگر ان لوگوں کا اپنی جہالت اور تاویل کی وجہ سے حضرت ابو بکر و عمر رضی اللہ عنہما سے بغض رکھنا منافقت نہیں ہے ؛ تو پھر دوسرے لوگوں [خوارج و نواصب ] کا حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بغض رکھنا بھی بدرجہ اولی منافقت نہیں ہے۔ اگر بغض ِ علی رضی اللہ عنہ نفاق ہے ‘ بھلے وہ جہالت اور تأویل کی وجہ سے ہی کیوں نہ ہو ؛ تو پھر اس وقت حضرت ابو بکر و عمر رضی اللہ عنہما سے بغض رکھنا بدرجہ اولی نفاق ہوگا ‘ اگرچہ جہالت و تأویل کی بناپر ہی کیوں نہ ہو۔ فصل:....تعظیم ام المؤمنین رضی اللہ عنہا پر رافضی غیض و غضب [حضرت عائشہ اور حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہما کے متعلق رافضی کی ژاژہ خوئی] [اعتراض]: شیعہ مصنف کا یہ قول:’’ اہل سنت باقی ازواج مطہرات پر سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی عظمت و فضیلت کے قائل ہیں حالانکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اکثر سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کو یاد فرمایا کرتے تھے۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ سے کہا : آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابھی بھی اس کو اس کثرت سے کیا یاد کرتے ہیں ؛حالانکہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو ان سے بہتر بدل عطا فرمایا۔ تو آپ نے فرمایا: ’’ اللہ کی قسم ! اس سے بہتر بدل مجھے نہیں مل سکا۔اس نے اس وقت میری تصدیق کی جب لوگوں نے مجھے جھٹلایا۔اور جب لوگوں نے مجھے جھڑک دیا ؛ تو اس نے مجھے اس وقت ٹھکانہ اور پناہ دی۔اس نے اپنے مال کیساتھ میری مدد کی۔ اللہ تعالیٰ نے اس سے مجھے اولاد عطا فرمائی۔جب کہ کسی دوسری بیوی سے میری کوئی اولاد نہیں ہوئی۔ ‘‘ [جواب]: ہم کہتے ہیں : اہل سنت سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے سب ازواج سے افضل ہونے کی بابت متحد الخیال نہیں ہیں ؛ہاں اکثر لوگوں کا یہی خیال ہے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی افضلیت کے قائلین وہ حدیث نبوی پیش کرتے ہیں جسے امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت ابو موسی اور انس رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے ‘ آپ نے فرمایا: ’’عائشہ باقی عورتوں پر اسی طرح فضیلت رکھتی ہیں جیسے ثریدباقی کھانوں سے افضل ہے۔‘‘[1]
Flag Counter