Maktaba Wahhabi

246 - 645
طوسی کے متعلق ابن المطہر کی رائے: مقام حیرت و استعجاب ہے کہ یہ خبیث کذاب رافضی (ابن المطہر) جب سابقین اولین خلفاء راشدین ابو بکر و عمر و عثمان رضی اللہ عنہم اور تابعین کرام اور دیگر ائمہ مسلمین اہل علم ودیندار لوگوں کا ذکر کرتا ہے تو ان کے خلاف من گھڑت کذب و دروغ کا طوفان کھڑا کر دیتا ہے۔ اور جب اﷲ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف اعلان جنگ کرنے والے طوسی کا تذکرہ چھیڑتا ہے، تو اسے’’شَیْخُنَا الْاَعْظَمْ‘‘ اور قَدَّسَ اللّٰہُ رُوْحَہٗ ‘‘ کے الفاظ سے یاد کرتا ہے۔ اور اس پر طرہ یہ کہ پھر اسی شیخ الاعظم اور اس کے امثال پر کفر کا فتوی بھی لگاتا ہے۔ اور اگلے اور پچھلے دور کے بہترین اہل ایمان پر لعنت بھی کرتا ہے ۔ یہ لوگ دراصل مذکورہ ذیل آیت قرآنی کے مصداق ہیں : ﴿اَلَمْ تَرَ اِلَی الَّذِیْنَ اُوْتُوْا نَصِیْبًا مِّنَ الْکِتٰبِ یُؤْمِنُوْنَ بِالْجِبْتِ وَ الطَّاغُوْتِ وَ یَقُوْلُوْنَ لِلَّذِیْنَ کَفَرُوْا ھٰٓؤُلَآئِ اَہْدٰی مِنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا سَبِیْلًا٭اُولٰٓئِکَ الَّذِیْنَ لَعَنَہُمُ اللّٰہُ وَ مَنْ یَّلْعَنِ اللّٰہُ فَلَنْ تَجِِدَ لَہٗ نَصِیْرًا ﴾ (النساء: ۵۱۔۵۲) ’’کیا آپ نے انہیں نہیں دیکھا جنہیں کتاب کا کچھ حصہ ملا ہے؟ جو بت پرستی کا اور باطل معبود کا اعتقاد رکھتے ہیں اور کافروں کے حق میں کہتے ہیں کہ یہ لوگ ایمان والوں سے زیادہ راہ راست پر ہیں ۔یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ تعالیٰ نے لعنت کی ہے اور جس پر اللہ تعالیٰ لعنت کر دے تو آپ اس کا کوئی مددگار نہ پائیں گے۔‘‘ بیشک امامیہ فرقہ والوں کو کتاب اللہ کے بعض اجزاء پر ایمان رکھنے کی وجہ سے کتاب کا کچھ حصہ دیا گیاہے ۔ اور ان میں طاغوت پر ایمان اور جادو گری کے شعبے بھی پائے جاتے ہیں ۔اللہ کے علاوہ جس کی بھی بندگی کی جائے اس کوطاغوت کہتے ہیں ۔ یہ لوگ فلسفہ کی تعظیم کرتے ہیں اور مردوں کوپکارتے اور ان کی عبادت کرتے ہیں ۔قبروں پر درگاہیں تعمیر کرتے ہیں ۔ قبروں کی زیارت کے سفر کو حج سے تعبیر کرتے ہیں ؛ انہوں نے کتابیں تحریر کی ہیں : ’’درگاہوں کے حج کے ارکان ۔‘‘ ہم سے بعض ثقہ لوگوں نے بیان کیا ہے کہ ان شیعہ وروافض میں ایسے لوگ بھی ہیں جو درگاہوں کے حج کو بیت اللہ کے حج سے زیادہ باعث اجر و ثواب سمجھتے ہیں ۔اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنے کو خالص اللہ تعالیٰ کی عبادت سے عظیم تر اور اعلی سمجھتے ہیں ۔ یہ طاغوت پر ایمان کی سب سے بڑی نشانی ہے ۔ شیعہ قدم عالم اور ستاروں کے پجاریوں ؛ اورمشرکین کو کافر کہنے کا انکار کرتے ہیں ۔اور جن لوگوں نے کفر کیا ان کے متعلق کہتے ہیں کہ یہ ان سے زیادہ سیدھے راستے پر ہیں جو ایمان لائے ہیں ۔ پس بیشک یہ لوگ ان ملحدین اور مشرکین کو مہاجرین و انصار سابقین اولین اور تابعین کرام پر فضیلت دیتے ہیں ۔نیز مسلمانوں کو قتل کرنے کے لیے رافضیوں کی یہود و نصاری اور مشرکین کے ساتھ گٹھ جوڑ اتنی ظاہر و عام ہے کہ ہر خاص و عام اسے جانتا ہے ۔ یہاں تک کہ کہا گیا ہے : جب کبھی بھی مسلمانوں اور یہودیوں ‘ مسلمانوں اور عیسائیوں اورمسلمانوں اور مشرکین کے مابین کوئی جنگ ہوتی ہے تو رافضی یہود ونصاری اور مشرکین کے ساتھ مل جاتے ہیں ۔
Flag Counter