Maktaba Wahhabi

203 - 645
مسئلہ عصمت انبیاء علیہم السلام [رافضی مصنف کا خیال ہے کہ اہل سنت و الجماعت عصمت انبیائے کرام علیہم السلام کے منکر ہیں ؛ اس عقیدہ پر رد] [اعتراض]: رافضی مضمون نگار لکھتا ہے: امامیہ و اسماعیلیہ کے علاوہ دیگر اسلامی فرقوں کا نقطۂ نظریہ ہے کہ انبیاء و ائمہ غیر معصوم ہیں ۔ بنا بریں ان کے خیال میں ایک نبی کاذب و سارق اور سہو و نسیان کا مرتکب ہوسکتا ہے۔ [نعوذ باللّٰہ من ذلک]۔توپھر عوام الناس کو ان کی باتوں پر کون سا اعتماد باقی رہ جائے گا؟ اور لوگ کیسے ان کی بات مانیں گے؟ نیز ان کے ماننے والوں پر انبیاء کی اتباع کیونکر واجب ہوگی جب کہ ان کے لیے غلط حکم دینے کو بھی جائز سمجھتے ہیں ؟ ۔نیز انہوں نے ائمہ کی تعداد مقرر نہیں کی؟بلکہ ان کے نزدیک جو بھی قریش کی بیعت کرے اس کی امامت و خلافت درست ہوگی۔اور تمام مخلوق پر اس کی اطاعت واجب ہوجائے گی اگرچہ وہ مستور الحال ہی کیوں نہ ہو۔اور بھلے وہ کفر ؛ فسق اور نفاق کی حدوں کو چھوتا ہو ۔‘‘[انتہیٰ کلام الرافضی]۔ [جواب]:اس کا جواب کئی طرح سے دیا جاسکتا ہے : پہلی بات :....شیعہ مصنف نے جمہور کے متعلق جو ذکر کیا ہے کہ وہ انبیاء کرام علیہم السلام کو معصوم نہیں مانتے ؛ او ران کے لیے خطاء ؛ جھوٹ ؛ اور چوری کے صادر ہونے کو جائز سمجھتے ہیں ۔ ہم کہتے ہیں کہ:’’ یہ مسلک جمہور پر عظیم افترا ہے۔ خوارج کے ایک گروہ کے سوا مسلمانوں کے تمام فرقے اس بات پر متفق ہیں کہ انبیاء اللہ تعالیٰ کے احکام امرونہی پہنچانے میں معصوم تھے اور ان کی اطاعت واجب ہے۔اور اس پر بھی تمام مسلمانوں کا اجماع ہے کہ جس چیز کی خبر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دے دیں اس کی تصدیق کرنا واجب ہوجاتی ہے۔ جمہور کے نزدیک انبیاء سے صغائر کا صدور ممکن ہے تاہم وہ صغائر پر قائم نہیں رہتے۔ انبیائے کرام علیہم السلام جس بات کی خبر دیں ؛ باجماع مسلمین اس کی تصدیق کرنا واجب ہوتی ہے۔اور جس چیز کا حکم دیں اور جس چیز سے منع کریں اس میں ان کا حکم ماننا واجب ہوجاتا ہے۔اس پر تمام مسلمان فرقوں کا اتفاق ہے۔ سوائے خوارج کے ایک گروہ کے ۔وہ کہتے ہیں : ’’ نبی اللہ تعالیٰ کے احکام پہنچانے میں معصوم ہوتا ہے ؛ اپنی طرف سے حکم دینے اور منع کرنے میں معصوم نہیں ہوتا۔ اہل سنت والجماعت کا اس فرقہ کے گمراہ ہونے پر اتفاق ہے۔ ہم اس سے پہلے کئی بار ذکر کرچکے ہیں کہ اگر مسلمانوں میں سے کچھ لوگ کوئی غلط بات کہہ دیں تو ان کی اس غلطی کی وجہ سے تمام مسلمانوں پر قدح وارد نہیں ہوگی۔ اگر ایسا ہوتا تو پھر رافضیوں کی خطاؤوں کی مسلمانوں کے دین میں عیب سمجھا جاتا ۔ تمام فرقوں اور گروہوں میں رافضیوں سے بڑھ کر جھوٹا اور خطأ کار فرقہ کوئی دوسرا نہیں ۔ مگر اس کے باوجود اس سے
Flag Counter