Maktaba Wahhabi

587 - 645
’’ جب کوئی انسان اپنے بھائی سے کہتا ہے : یا کافر ؛ تو وہ دو باتوں میں سے ایک کے ساتھ لوٹتا ہے۔‘‘[1] مگراس کے باوجود اگروہ یہ جملہ تأویل کی بنیاد پر کہے تو وہ کافر نہیں ہوگا؛ جیسے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے حضرت حاطب بن ابی بلتعہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں کہا تھا: ’’مجھے اجازت دیجیے میں اس منافق اور اس کے ساتھیوں کی گردن اڑا دوں ۔‘‘ اورحضرت اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ نے حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ سے واقعہ افک میں کہا تھا: ’’ بیشک تم منافق ہو؛ منافقین کی طرف سے جھگڑا کر رہے ہو ۔‘‘ فصل:....بقول شیعہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ شیطان سے بدتر ؟ [کج فہمي]:شیعہ مضمون نگار لکھتا ہے:’’ بعض فضلاء نے بڑی اچھی بات کہی ہے کہ:’’ معاویہ رضی اللہ عنہ شیطان سے بدتر تھے، کیونکہ شیطان نے تو کچھ نیکیاں بھی انجام دی تھیں ، اس کے برخلاف معاویہ اعمال صالحہ سے محروم تھے۔ البتہ میدان معصیت میں شیطان کیساتھ تھا ۔ علماء کے ہاں مسلّم ہے کہ ابلیس سب فرشتوں سے زیادہ عبادت کرتا تھا ۔اور اس نے چھ ہزار سال تک تنہا عرش معلیٰ کو اٹھائے رکھا ۔جب اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کوپیدا کیا ‘اور انہیں زمین میں خلیفہ بنایا۔اور اسے سجدہ کرنے کا حکم دیا، تویہ تکبر کرکے ملعون ومردود ٹھہرا۔ مگر معاویہ رضی اللہ عنہ اسلام لانے تک مشرک اور صنم پرست رہا‘ یہاں تک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی فتح کے ایک لمبے عرصہ بعد اسلام قبول کیا ۔ پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ کو بنا بر کبر خلیفہ [امام ]نہ مان کر اللہ تعالیٰ کی اطاعت سے تکبر کیا ‘حالانکہ تمام لوگوں نے آپ کی بیعت کرلی تھی ؛ اور آپ کو مسند خلافت پر بیٹھا دیا تھا؛ لہٰذا وہ ابلیس سے بد تر ٹھہرا۔‘‘[انتہیٰ کلام الرافضی] [جواب]: ہم کہتے ہیں کہ یہ کلام جہالت و ضلالت کا آئینہ داراور دین اسلام اور ہر دین سے خروج ہے۔ بلکہ اس عقل سلیم کے بھی منافی ہے جو بہت سارے کفار کو میسر ہوتی ہے۔اس کی وجوہات کسی بھی غور کرنے والے پر مخفی نہیں رہ سکتیں ۔ [پہلی بات] :بلاشبہ ابلیس لعین سب کفار سے بڑاکافر ہے، بلکہ سب کافر اس کے اتباع اور کشتہ ٔ ضلالت ہیں ۔ پس جو کوئی بھی جہنم میں داخل ہوگا ‘ وہ اس کے اتباع کاروں میں سے ہوگا ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿لَاَمْلَاَنَّ جَہَنَّمَ مِنْکَ وَمِمَّنْ تَبِعَکَ مِنْہُمْ اَجْمَعِیْنَ ﴾ [ص ۸۵] ’’میں ضرور جہنم کو تجھ سے اور ان لوگوں سے بھر دوں گا، جو ان میں سے تیری پیروی کریں گے۔‘‘ شیطان ہر برائی کا حکم دیتا ہے ‘ اور اسے لوگوں کے لیے خوبصورت بنا کر پیش کرتا ہے ۔ توپھر کوئی شیطان سے بڑھ کر برا کیسے ہوسکتا ہے ؟ اور پھر خاص کر مسلمانوں میں سے اور خصوصاً صحابہ کرام میں سے ؟
Flag Counter