Maktaba Wahhabi

66 - 645
جیسا کہ قوی اور طبائع شروط و اسباب میں سے مؤثر ہوتے ہیں ۔اشعری کا قول جمہور اہلِ سنت پر لازم نہیں آتا۔ ہم بارہا یہ کہہ چکے ہیں کہ ہم اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہیں کہ اہل سنت سے بعض اوقات خطا سرزد ہوتی ہے مگر سب اہل سنت خطاکاری کے مرتکب نہیں ہوتے۔ بخلاف ازیں امامیہ خطا کے ارتکاب میں ایک دوسرے سے ہم نوا ہوتے ہیں اور اجماعی حیثیت سے اس کا ارتکاب کرتے ہیں ، یہ ایک مسلمہ حقیقت وصداقت ہے کہ جن جن مسائل میں امامیہ نے اہل سنت سے اختلاف کیا ہے، ان میں اہل سنت کا مسلک قرین ِ حق و صواب ہے،اور وہ مسائل جن میں اہلِ سنت اور امامیہ دونوں نے اختلاف کیا ہے۔ اس میں دونوں میں سے کسی کا بھی کوئی اختصاص نہیں ۔ خلاصہ کلام ! سلف و خلف کے جمہور اہلِ سنت کا مسئلہ زیرِ نظر میں زاویہ نگاہ یہ ہے کہ بندہ میں حقیقی قدرت پائی جاتی ہے، لہٰذا وہ فاعل حقیقی ہے اور اﷲ تعالیٰ اس کے افعال کا خالق ہے۔اﷲ تعالیٰ نے فرمایاہے: ﴿ خَالِقُ کُلِّ شَیْئٍ ﴾ ’’ وہ ہر چیز کا خالق ہے۔‘‘ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: ﴿رَبَّنَا وَ اجْعَلْنَا مُسْلِمِیْنِ لَکَ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِنَآ اُمَّۃً مُّسْلِمَۃً لَکَ ﴾ (البقرۃ: ۱۲۸) ’’اے ہمارے رب! اور ہمیں اپنے لیے فرماں بردار بنا اور ہماری اولاد میں سے بھی ایک امت اپنے لیے فرماں بردار بنا۔‘‘ نیز فرمایا:﴿ رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلٰوۃِ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِیْ﴾ (ابرہیم:۳۰) ’’اے میرے رب مجھے نماز کا پابند بنا لے اور میری اولاد کو بھی۔‘‘ نیز ارشاد فرمایا:﴿وَ جَعَلْنَا مِنْہُمْ اَئِمَّۃً یَّہْدُوْنَ بِاَمْرِنَا لَمَّا صَبَرُوْا﴾ (السجدہ: ۲۳) ’’اور ہم نے ان میں پیشوا بنائے، جو ہمارے حکم سے ہدایت دیتے تھے، جب انھوں نے صبر کیا۔‘‘ اور فرمایا: ﴿وَ جَعَلْنٰہُمْ اَئِمَّۃً یَّہْدُوْنَ بِاَمْرِنَا وَ اَوْحَیْنَآ اِلَیْہِمْ فِعْلَ الْخَیْرٰتِ وَ اِقَامَ الصَّلٰوۃِ وَ اِیْتَآئَ الزَّکٰوۃِ وَ کَانُوْا لَنَا عٰبِدِیْنَo﴾ (الانبیاء: ۷۳) ’’اور ہم نے انھیں ایسے پیشوا بنایا جو ہمارے حکم کے ساتھ رہنمائی کرتے تھے اور ہم نے ان کی طرف نیکیاں کرنے اور نماز قائم کرنے اور زکوٰۃ ادا کرنے کی وحی بھیجی اور وہ صرف ہماری عبادت کرنے والے تھے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿اِِنَّ الْاِِنسَانَ خُلِقَ ہَلُوْعًاo اِِذَا مَسَّہُ الشَّرُّ جَزُوْعًاo وَاِِذَا مَسَّہُ الْخَیْرُ مَنُوْعًا﴾ (المعارج: ۱۹ ۔ ۲۱) ’’بلاشبہ انسان تھڑدلا بنایا گیا ہے۔ جب اسے تکلیف پہنچتی ہے تو بہت گھبرا جانے والا ہے۔ اور جب اسے
Flag Counter