Maktaba Wahhabi

588 - 645
شیعہ کا یہ کہناہے کہ : ’’ معاویہ رضی اللہ عنہ شیطان سے بدتر تھے، کیوں کہ شیطان نے توکچھ نیکیاں بھی انجام دی تھیں ، اس کے برخلاف معاویہ اعمال صالحہ سے محروم تھے۔ البتہ میدان معصیت میں شیطان کیساتھ تھا ۔‘‘ ٭ اس جملے کا تقاضا یہ ہے کہ جو کوئی بھی اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرے ‘ وہ ابلیس سے بدتر ہو۔اس لیے کہ اس کا اطاعت میں کوئی سابق یا پیشوا نہیں ہوتا ۔اوروہ میدان معصیت میں اس کا ساتھ دیتا ہے ۔ تو پھر اس بنا پر آدم علیہ السلام اور ان کی اولاد ابلیس سے بدتر ہوں گے۔ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے : ’’ تمام کے تمام بنی آدم خطا کار ہیں اور ان میں سے بہترین خطا کار توبہ کرنے والے ہیں ۔‘‘ [ترمذی۳؍۷۰ ؛ سبق تخریجہ ] پھر کیا اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھنے والا کوئی شخص یہ کہہ سکتا ہے کہ : ’’ مسلمانوں میں سے جو کوئی گناہ کرے وہ شیطان ابلیس سے بھی بدتر ہوگا؟ کیا اس قول کا باطل اورفاسد ہونا دین اسلام میں اضطراری طور پر معلوم نہیں ہے؟ ایسی بات کا کہنے والایقیناًکافر ہے اس کا کفر دین اسلام میں ضرورت کے تحت معلوم ہے۔ اس قول کی بنیاد پر کہہ سکتے ہیں کہ : شیعہ ہمیشہ گناہ کرتے ہیں ۔توان میں سے ہر ایک ابلیس سے بھی بڑھ کر برا ہوگا؟پھر اگر خوارج کہیں : ’’ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے گناہ کیا ؛ لہٰذاآپ بھی ابلیس سے برے ہوئے۔‘‘تو روافض کے پاس آپ کی عصمت کے دعوی کی کوئی دلیل نہ ہوگی۔اور نہ ہی شیعہ اس پر قادر ہیں کہ[اپنے اصولوں کے مطابق]خوارج کے جواب میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ایمان ‘ امامت اور عدالت پر حجت پیش کرسکیں ۔تو پھر آپ کے معصوم ہونے پر حجت کیسے پیش کرسکتے ہیں ؟ ۔ لیکن اہل سنت والجماعت اس پر قادر ہیں کہ آپ کے ایمان اور امامت پر حجت قائم کرسکیں ۔اس لیے کہ رافضی جس چیز سے استدلال کرتے ہیں ان میں بہت سارا تناقض اور تعارض پایا جاتا ہے اس وجہ سے ان سے استدلال کرنا باطل ہوجاتاہے۔ پھر جمہور کے قول پر قرآن کریم سے دلیل بھی قائم ہے ؛ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ عَصٰٓی اٰدَمُ رَبَّہٗ فَغَوٰی﴾ [طہ ۱۲۱] ’’ آدم سے اپنے رب کی نافرمانی ہوئی اور راہِ راست سے ہٹ گیا۔‘‘ [اگر اسے شیعہ مسلک کے مطابق لیا جائے تو اس سے لازم آتا ہے کہ] آدم علیہ السلام ابلیس سے بھی برے ہوں ۔ الغرض ان کے اس عقیدہ کی وجہ سے جو برائیاں پیدا ہوتی ہیں ‘ وہ اعداد و شمار سے بڑھ کر ہیں ۔ دوسری بات :....رافضی کا کلام بغیر کسی دلیل کے ہے۔ بلکہ وہ فی نفسہ باطل ہے ۔ تم نے یہ کیوں کہا کہ: شیطان سے بدتر وہ ہے اطاعت میں جس کا کوئی سلف نہ ہو‘ اور میدان معصیت میں اس کے ساتھ ساتھ ہو؟ ۔اس لیے کہ شیطان کاہر میدان معصیت میں مقابلہ نہیں کیا جاسکتا ۔ اور نہ ہی اس کا تصور کیا جاسکتا ہے کہ انسانوں میں سے کوئی ایک نافرمانی میں ابلیس کے برابر ہو۔ اوروہ لوگوں کو بہکاتا اورگمراہ کرتا ہو۔ ابلیس کی سابقہ اطاعت ؛ اس کے کفر کی وجہ سے ضائع ہوگئی ۔اس لیے کہ مرتد ہوجانے بعد تمام اعمال ضائع ہو جاتے ہیں ۔ پس اگر اس نے اس سے پہلے کوئی اطاعت و فرمانبرداری کے کام کیے ہوں گے تو وہ کفر اورارتداد کی وجہ سے
Flag Counter