Maktaba Wahhabi

570 - 645
آپ صلی اللہ علیہ وسلم فقراء مہاجرین سے فتح کے لیے دعاء کروایا کرتے تھے۔ اس سب کے باوجودجناب سیدنا حضرت علی رضی اللہ عنہ حضرت براء بن مالک رضی اللہ عنہ جیسے کتنے ہی لوگوں سے افضل ہیں ۔تو پھر خالدبن ولید رضی اللہ عنہ سے افضل کیوں نہ ہوں گے؟[1] [شبہ] : رافضی کا کہنا ہے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ حضرت علی رضی اللہ عنہ اللہ تعالیٰ کی تلوار اور اللہ کا تیر ہیں ۔‘‘ [جواب] : یہ روایت حدیث کی معروف کتابوں میں کہیں بھی موجود نہیں ۔اورنہ ہی اس کی کوئی معروف سند ہے۔ اس کا معنی بھی باطل ہے ۔ اس لیے کہ صرف حضرت علی رضی اللہ عنہ ہی اللہ تعالیٰ کا تیر اور اس کی تلوار نہیں ہیں ۔مصنف کی اس عبارت سے یہ جملہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے لیے محصور اور خاص لگتا ہے۔ جو صحیح روایت ہے وہ کچھ اس طرح ہے : حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے غزوہ حنین کے موقع پر یوں ارشادفرمایاتھا: ’’ اللہ کی قسم ! ہر گز نہیں ؛ اب ہم ایسے آدمی کے پاس جائیں گے ‘جو اللہ کے شیروں میں سے ایک شیر ہے ‘وہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی طرف سے لڑے گا؛ اور ہم اسے مقتول کا مال دیں گے ۔‘‘ مزید برآں ہم کہتے ہیں کہ : اگر اس جملہ سے مقصود یہ ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ اکیلے ہی اللہ کی تلوار اور اس کا تیر ہیں ؛ تو پھر یہ دعوی باطل ہے۔ اور اگر اس سے مقصودیہ ہے کہ آپ بھی اللہ کی تلواروں میں ایک تلوار اور تیروں میں سے ایک تیر ہیں ‘ تو پھر اس میں کوئی شک نہیں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شان اس سے کئی درجہ بڑھ کر ہے ؛یہ تو آپ کے جملہ اوصاف میں سے ایک وصف ہے ۔ [شبہ]: حضرت علی رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ آپ نے برسر منبر فرمایا تھا: ’’ میں اعدائے دین کے لیے اﷲ کی تلوار ہوں ؛ اور اس کے اولیاء کے لیے اس کی رحمت ہوں ۔‘‘ [جواب]:یہ ایسی روایت ہے جس کی نہ ہی کوئی سند پائی جاتی ہے اور نہ ہی اس کی صحت کا کوئی اعتبار ہے ۔ لیکن اگر آپ نے ایسا فرمایا بھی ہو تو اس کا معنی بالکل صحیح ہے ۔ اور یہ قدر آپ کے اور دوسرے صحابہ کرام کے درمیان مشترک ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ اَشِدَّآئُ عَلَی الْکُفَّارِ رُحَمَآئُ بَیْنَہُمْ﴾ [الفتح ۲۹] ’’ وہ کافروں پر بڑے سخت ہیں اور آپس میں بہت مہربان ہیں ۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ کافرمان ہے : ﴿ اَذِلَّۃٍ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ اَعِزَّۃٍ عَلَی الْکٰفِرِیْنَ﴾ [المائدۃ ۵۳] ’’ وہ مؤمنین پر بڑے نرم اور کافروں کے لیے بڑے سخت ہیں ۔‘‘ مہاجرین و مجاہدین میں سے ہر ایک دشمن پر اللہ کی تلواروں میں سے تلواراور اللہ کے اولیاء کے لیے بڑے نرم و بردبار تھے۔ یہ جائز نہیں ہے کہ کوئی یہ دعوی کرے کہ میں اکیلا اللہ کی تلوار ہوں ‘ اور میں اکیلا اولیاء اللہ کے لیے رحمت
Flag Counter