Maktaba Wahhabi

448 - 645
ثریدمیں گوشت میں بھگوئی ہوئی روٹی ہونے کی وجہ سے باقی کھانوں سے افضل ہے۔ گندم کی روٹی بہترین کھانا ہے ‘ اور گوشت بہترین سالن ہے۔ جیسا کہ ابن قتیبہ کی روایت میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : ’’ دنیا والوں کے لیے تمام سالنوں کا سردار گوشت ہے ۔‘‘[1] جب گوشت ہر قسم کے سالن کا سردار ہے‘ اور گندم کی روٹی تمام غذاؤں کی سردار ہے ‘ تو ان دونوں کا مجموعہ ثرید ہے ؛ جو کہ تمام کھانوں کا سردار ہے۔اس لیے ثرید تمام کھانوں سے افضل ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ احادیث کئی اسناد سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عائشہ باقی عورتوں پر اسی طرح فضیلت رکھتی ہیں جیسے ثریدباقی کھانوں سے افضل ہے۔‘‘ صحیح بخاری میں ہے حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے کہا : ’’ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ازواج مطہرات میں سے آپ کو کون عزیز تر ہے؟ آپ نے جواباً فرمایا: ’’عائشہ رضی اللہ عنہا ۔‘‘ میں نے عرض کیا اور مردوں میں سے آپ کس کے ساتھ زیادہ محبت رکھتے ہیں ؟ فرمایا: ’’ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ۔‘‘ میں نے عرض کیا ان کے بعد اور کس سے ؟ فرمایا:’’ عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ۔‘‘ اس کے بعد عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ دریافت کرتے چلے گئے۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے درجہ بدرجہ متعدد صحابہ کا ذکر کیا۔[2] شیعہ جو کہتے ہیں کہ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی شان میں فرمایا ہے کہ: ((مَا اَبْدَلَنِیَ اللّٰہُ خَیْرًا مِّنْہَا۔)) [3] ’’ اﷲتعالیٰ نے خدیجہ رضی اللہ عنہا کے عوض مجھے ان سے بہتر بیوی عطا نہیں کی۔‘‘ اگر اس کی سند کی صحت ثابت بھی ہوجائے توسیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی افضلیت کاعقیدہ رکھنے والے بشرط صحت اس کی تاویل یہ کرتے ہیں کہ آغاز اسلام میں سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے ذریعہ آپ کو جو فائدہ پہنچا تھا وہ نفع کسی اور سے حاصل نہیں ہوا۔ سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے افضل ہونے کا پہلو گویا یہ امر ہے کہ آپ نے آڑے وقت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد کی۔ اس کے عین بر خلاف سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی رفاقت نبوی کی سعادت اس آخری وقت میں حاصل ہوئی جب نبوت پایہ تکمیل کو پہنچ چکی تھی اور دین حق تکمیل کے آخری مدارج طے کر رہا تھا۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ آپ کو کمالِ علم وایمان کی وہ دولت نصیب ہوئی جو آغاز اسلام والوں کے حصہ میں نہیں آئی تھی۔ اس اعتبار سے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا ، سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا سے افضل ٹھہریں ۔ امت ِ محمدی بڑی حد تک سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے علم و فضل سے متمتع ہوئی اور آپ نے علم و عمل دونوں سے حظ وافر پایا۔
Flag Counter