Maktaba Wahhabi

134 - 645
سو رب تعالیٰ کا بندے کے فعل کو پیدا کرنا اس فعل کے وجود کو مستلزم ہے اور بندے کے فاعل ہونے کو بھی مستلزم ہے حالانکہ وہ اس سے پہلے فاعل نہ تھا اور یہ رب تعالیٰ کے اس فعل کے خالق ہونے کو بھی مستلزم ہے۔ بلکہ جمیع حوادث اپنے اسباب کے ساتھ اسی باب سے ہیں ۔ اگر یہ کہا جائے کہ یہ اس کا قول ہے جو اس بات کا قائل ہے کہ یہ حوادث رب تعالیٰ کا اور بندے کا فعل ہیں ۔ تو اس کا جواب یہ ہے کہ: جوکوئی اسے دونوں کا فعل بایں معنی کہتا ہے کہ دونوں کی اس میں شراکت ہے تو یہ قول خطا پر مبنی ہے۔ اور جو کہتا ہے کہ رب کا فعل اس سے جدا ہے اور پھر کہتا ہے کہ یہ دونوں کا فعل ہے جیسا کہ ابواسحاق اسفرائنی کا قول ہے۔ تو اس کے کلام کی کوئی معقول توجیہ و تفسیر ضروری ٹھہرے گی۔ البتہ جمہور اہل سنت جن کا عقیدہ ہے کہ:’’ یہ حوادث رب تعالیٰ کا مفعول ہیں ناکہ فعل۔ جب وہ ایسا کام کرتا ہے جو اس کی ذات کے ساتھ قائم نہیں ہوتا۔ان کے نزدیک فعل مفعول ہٹ کر ایک چیزہے۔ ان کا عقیدہ ہے کہ یہ حوادث رب تعالیٰ کا مفعول ہیں ناکہ فعل اور یہ فعل بندے کا ہیں ۔ جیسا کہ بندے کی قدرت کی بابت ان کاعقیدہ ہے کہ بندے کی قدرت رب کا مقدور ہے ناکہ بذات خود رب کی قدرت۔ اسی طرح بندہ کا ؛ بندے کا ارادہ ہے؛ اور رب کی مراد ہے۔ یہی حکم بندے کی جملہ صفات کا ہے کہ وہ بندے کی صفات توہیں لیکن رب کی مفعول اور اس کی مخلوق ہیں ۔محض اس کی صفات نہیں ۔ اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ رب تعالیٰ نے بے شمار حوادث کو اپنی طرف اور اپنی بعض مخلوقات کی طرف منسوب کیا ہے۔ یا تو اس کی عین یا نظیر کو منسوب کرتا ہے۔ جیسے اللہ تعالیٰ کا ارشادگرامی ہے: ﴿اللّٰہُ یَتَوَفَّی الْاَنْفُسَ حِیْنَ مَوْتِہَا وَالَّتِیْ لَمْ تَمُتْ فِیْ مَنَامِہَا فَیُمْسِکُ الَّتِیْ قَضَی عَلَیْہَا الْمَوْتَ وَیُرْسِلُ الْاُخْرَی اِِلٰی اَجَلٍ مُّسَمًّی﴾ (الزمر: ۳۲) ’’اللہ جانوں کو ان کی موت کے وقت قبض کرتا ہے اور ان کو بھی جو نہیں مریں ان کی نیند میں ، پھر اسے روک لیتا ہے جس پر اس نے موت کا فیصلہ کیا اور دوسری کو ایک مقرر وقت تک بھیج دیتا ہے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿وَ ہُوَ الَّذِیْ یَتَوَفّٰکُمْ بِالَّیْلِ وَ یَعْلَمُ مَا جَرَحْتُمْ بِالنَّہَارِ﴾ (الانعام: ۶۰) ’’اور وہی ہے جو تمھیں رات کو قبض کر لیتا ہے اور جانتا ہے جو کچھ تم نے دن میں کمایا۔‘‘ اس کے ساتھ یہ بھی ارشاد ہے: ﴿قُلْ یَتَوَفّٰکُمْ مَّلَکُ الْمَوْتِ الَّذِیْ وُکِّلَ بِکُمْ﴾ (السجدۃ: ۱۱) ’’کہہ دے تمھیں موت کا فرشتہ قبض کرے گا، جو تم پر مقرر کیا گیا ہے۔‘‘ اور فرمایا:
Flag Counter