Maktaba Wahhabi

619 - 586
حکم دیتا ہے اور اس پر آمادہ کرتا ہے، اور معصوم وہ ہے جسے اللہ تعالیٰ (گناہوں سے) محفوظ رکھے۔‘‘ 6. گناہوں کی معافی اورفتنوں سے حفاظت: سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((فِتْنَۃُ الرَّجُلِ فی أَہْلِہٖ وَمَالِہٖ وَنَفْسِہٖ وَوَلَدِہٖ وَجَارِہٖ یُکَفِّرُہَا الصِّیَامُ وَالصَّلَاۃُ وَالصَّدَقَۃُ وَالأَمْرُ بِالمَعْرُوفِ وَالنَّہْیُ عَنِ المُنْکَرِ)) [1] ’’آدمی پر اپنے گھروالوں، اپنے مال، اپنی جان، اپنی اولاد اور اپنے ہمسائے کے بارے میں کوئی آزمائش آتی ہے تو اس کی معافی روزے، نماز، صدقے، امربالمعروف اور نہی عن المنکر سے ہو جاتی ہے۔‘‘ 7. صالحین کی نشانی: فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ لَيْسُوا سَوَاءً مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ أُمَّةٌ قَائِمَةٌ يَتْلُونَ آيَاتِ اللّٰهِ آنَاءَ اللَّيْلِ وَهُمْ يَسْجُدُونَ (113) يُؤْمِنُونَ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَيَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَيُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ وَأُولَئِكَ مِنَ الصَّالِحِينَ ﴾ [آل عمران: ۱۱۳، ۱۱۴] ’’یہ لوگ یکساں نہیں ہیں بلکہ ان اہلِ کتاب میں ایک جماعت (حق پر) قائم رہنے والی بھی ہے جو راتوں کے وقت بھی کلام اللہ کی تلاوت کرتے ہیں اور سجدے بھی کرتے ہیں۔ یہ اللہ تعالیٰ پر اور قیامت کے دِن پر ایمان بھی رکھتے ہیں، نیکی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے روکتے ہیں اور بھلائی کے کاموں میں جلدی کرتے ہیں، یہی لوگ نیکو کار لوگوں میں سے ہیں۔‘‘
Flag Counter