Maktaba Wahhabi

185 - 586
اپنی بیوی کو جگایا، تو اس نے بھی نماز پڑھی، اور اگر اُس نے (اُٹھنے سے) انکار کیا تو اس نے اُس کے منہ پر پانی کے چھینٹے مارے۔ اور (اسی طرح) اللہ تعالیٰ اس عورت پر بھی رحم فرمائے جس نے رات کو کھڑے ہو کر نماز پڑھی، پھر اپنے خاوند کو جگایا، تو اس نے بھی نماز پڑھی، اور اگر اس نے (اُٹھنے سے) انکار کیا تو اس نے اُس کے منہ پر پانی کے چھینٹے مارے۔‘‘ اور اسی طرح جس شخص نے اپنی اولاد کی دِینی تربیت کی ہو گی وہ درحقیقت اپنی آخرت سنوار لے گا اور وہ اولاد اس کے لیے صدقہ جاریہ بن جائے گی، جیسا کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ لَیَرْفَعُ الدَّرَجَۃَ لِلْعَبْدِ الصَّالِح فِی الْجَنَّۃِ، فَیَقُولُ: یَا رَبِّ أَنّٰی لِی ہٰذِہٖ؟ فَیَقُولُ: بِاسْتِغْفَارِ وَلَدِکَ لَکَ)) [1] ’’یقینا اللہ تعالیٰ نیک آدمی کا جنت میں ایک درجہ بلند فرما دیتا ہے، تو وہ آدمی کہتا ہے: اے میرے پروردگار! یہ درجہ مجھے کیسے ملا؟ تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: تیرے لیے تیری اولاد کے استغفار کرنے کی وجہ سے۔‘‘ عورتوں کی تربیت و دعوت کا میدان ٭…سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یَا نِسَاء َ المُسْلِمَاتِ، لاَ تَحْقِرَنَّ جَارَۃٌ لِجَارَتِہَا، وَلَوْ فِرْسِنَ شَاۃٍ)) [2] ’’اے مسلمان عورتو! کوئی ہمسائی اپنی ہمسائی کے لیے (کسی تحفے کو) بالکل بھی حقیر مت جانے، خواہ وہ بکری کا کھُر ہی ہو۔‘‘ ٭…سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا:
Flag Counter