Maktaba Wahhabi

276 - 586
فَتَقُوْلُ: قَطْ قَطْ)) [1] ’’جب جہنمیوں کو آگ میں پھینکا جائے گا تو جہنم کہے گی کہ کچھ اور بھی ہے؟ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اپنے قدم اس پر رکھے گا تو جہنم کہے گی: بس بس۔‘‘ اللہ تعالیٰ مستوی علی العرش ہے: اللہ تعالیٰ اپنی ذات کے اعتبار سے عرش پر مستوی ہے اور اس کا علم وقدرت ہر جگہ موجود ہے، جیسا ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿اَلرَّحْمَنُ عَلَى الْعَرْشِ اسْتَوَى ﴾ [طہ : ۵] ’’جو رحمن ہے وہ عرش پر قائم ہے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿إِنَّ رَبَّكُمُ اللّٰهُ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَى عَلَى الْعَرْشِ ﴾ [الأعراف: ۵۴] ’’بلاشبہ تمہارا رب اللہ ہی ہے جس نے سب آسمانوں اور زمین کو چھے روز میں پیدا کیاہے،پھر عرش پر قائم ہوا۔‘‘ اورسیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم وَمَعَہٗ جَارِیَۃٌ أَعْجَمِیَّۃٌ سَوْدَائُ فَقَالَ: عَلَیَّ رَقَبَۃٌ فَہَلْ تُجْزِیْ ہٰذِہٖ عَنِیّ، ْفَقَالَ: ((أَیْنَ اللّٰہُ؟)) فَأَشَارَتْ بِیَدِہَا إِلَی السَّمَائِ، فَقَالَ: ((مَنْ أَنَا؟)) فَقَالَتْ: أَنْتَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ، قَالَ: ((أَعْتِقْہَا فَإِنَّہَا مُوْمِنَۃٌ)) [2] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی آیا اور اس کے ساتھ ایک سیاہ فام لونڈی تھی، اس شخص نے کہا: میرے ذِمے ایک گردن آزاد کرناہے، کیایہ لونڈی مجھے کفایت
Flag Counter