Maktaba Wahhabi

287 - 586
’’اے لوگو! اپنے اس رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے لوگوں کو پیدا کیا، شاید کہ تم تقویٰ اختیار کرلو۔‘‘ چنانچہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے توحید الوہیت کی تعریف میں مذکور اشیاء کے عبادت ہونے اور انہیں اللہ کے لیے خاص کرنے کے بارے میں دلائل پیش کیے ہیں جن کی مختصر تفصیل یہ ہے: دعاکرنا اور پکارنا: دعا صرف اللہ سے کرنی چاہیے اوراسے ہی پکارنا چاہیے اور دعا وپکار عبادت ہے جیسا کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ إِنَّ الَّذِينَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِي سَيَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ دَاخِرِينَ﴾ [المؤمن:۶۰] ’’تمہارا رب کہتا ہے کہ مجھے پکارو، میں تمہاری دعائیں قبول کروں گا جو لوگ گھمنڈ میں آکر میری عبادت سے منہ موڑتے ہیں، ضرور وہ ذلیل وخوار ہو کر جہنم میں داخل ہوں گے۔‘‘ خوف کرنا اور ڈرنا: خوف صرف اللہ سے کرناچاہیے اوراس کے علاوہ کسی سے خوف نہیں کرناچاہیے اور خوفِ الٰہی عبادت ہے، جیسا کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ فَلَا تَخَافُوهُمْ وَخَافُونِ إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ ﴾ [آل عمرن: ۱۷۵] ’’پس تم انسانوں سے نہ ڈرنا، اور مجھ سے ڈرنا، اگر تم حقیقت میں صاحب ایمان ہو۔‘‘ امیدکرنا: امید صرف اللہ سے کرنی چاہیے اوراس کے علاوہ کسی سے امید نہیں کرنی چاہیے۔ اُمید
Flag Counter