Maktaba Wahhabi

439 - 586
3. بلندیٔ درجات کا باعث: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ يَرْفَعِ اللّٰهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَالَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ دَرَجَاتٍ ﴾ [المجادلۃ: ۱۱] ’’جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اللہ تعالیٰ ان کو رفعتیں (بلندیاں) دیتاہے اور علم والوں کے لیے توبہت درجات ہیں۔‘‘ 4. دوگنا ثواب کا ذریعہ: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَآمِنُوا بِرَسُولِهِ يُؤْتِكُمْ كِفْلَيْنِ مِنْ رَحْمَتِهِ وَيَجْعَلْ لَكُمْ نُورًا تَمْشُونَ بِهِ وَيَغْفِرْ لَكُمْ وَاللّٰهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ ﴾ [الحدید: ۲۸] ’’اے ایمان والو! اللہ سے ڈر جاؤ اور اس کے رسول( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے ساتھ ایمان لاؤ، اللہ تعالیٰ تمہیں اپنی دوگنی رحمت سے نوازے گا اور تمہارے لیے ایسے نور کا اہتمام کرے گا جس کی روشنی میں تم چلوگے اور وہ تمہارے گناہوں کوبھی بخش دے گا اور اللہ تعالیٰ بخشنے والا رحم کرنے والا ہے۔‘‘ 5. نصیحت کے نفع مند ہونے کاباعث: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَذَكِّرْ فَإِنَّ الذِّكْرَى تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِينَ ﴾ [الذاریات: ۵۵] ’’انہیں نصیحت کریں کیونکہ نصیحت مومنوں کے لیے بڑی نفع مند ہے۔‘‘ 6. شکر اور صبر کا درس دیتا ہے: سیدنا صہیب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((عَجَبًا لِأَمْرِ الْمُؤْمِنِ إِنَّ أَمْرَہٗ کُلَّہٗ خَیْرٌ وَلَیْسَ لِأَحَدٍٍ إِلَّا
Flag Counter