Maktaba Wahhabi

268 - 586
الْمُدَبِّرُ، الْمَالِکُ، الْقَدِیرُ، الْہَادِی، الشَّاکِرُ، الرَّفِیعُ، الشَّہِیدُ، الْوَاحِدُ، ذُو الطَّوْلِ، ذُو الْمَعَارِجِ، ذُو الْفَضْلِ، الْخَلَّاقُ، الْکَفِیلُ، الْجَلِیلُ، الْکَرِیمُ۔[1] صفاتِ عالیہ: اللہ تعالیٰ کی ہر صفت صفت ِکمال ہے: کَمَا یَلِیْقُ بِعَظَمَتِہٖ وَجَلَالِہٖ وَشَأْنِہٖ بِغَیْرِ تَمْثِیْلٍ وَلَا تَکْیِیْفٍ وَلَا تَعْطِیْلٍ۔ ’’جیسا کہ اس کی عظمت، اس کے جلال اور شان کو بغیرکسی تمثیل، کیفیت اور تعطیل کے (اللہ سبحانہ وتعالیٰ کو صفات سے خالی سمجھنا) لائق ہے۔‘‘ چنانچہ اللہ تعالیٰ کی صفات میں نہ مثال دی جا سکتی ہے، نہ ان کی کیفیت بیان کی جا سکتی، نہ ان کی مشابہت بیان کی جا سکتی ہے اور نہ ہی اللہ کی ذاتی صفات کی تہہ میں جانا جائز ہے۔ جیسا کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((تَفَکَّرُ وْا فِیْ آلَائِ اللّٰہِ وَلَا تَفَکَّرُوْا فِی اللّٰہِ)) [2] ’’اللہ کی نعمتوں میں غور و فکر کرو اوراللہ کی ذات میں تفکر نہ کرو۔‘‘ اسی لیے اللہ کی ہر صفت کو جس طرح اللہ اور اس کے رسول نے بیان کیا ہے، ثابت کرنا اور قبول کرنا واجب ہے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: أَنَّ یَہُوْدِیًّا جَائَ إِلَی النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم فَقَالَ یَا مُحَمَّدُ إِنَّ اللّٰہَ یُمْسِکُ السَّمٰوَاتِ عَلٰی اِصْبَعٍٍ وَالْأَرَضِیْنَ عَلٰی اِصْبَعٍ وَالْجِبَالَ عَلٰی اِصْبَعٍ وَالشَّجَرَ عَلٰی اِصْبَعٍ وَالْخَلَائِقَ عَلٰی اِصْبَع، ثُمَّ یَقُوْلُ: أَنَا الْمَلِکُ، فَضَحِکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم حَتّٰی بَدَتْ نَوَاجِذُہٗ، ثُمَّ قَرَأَ: ﴿ وَمَا قَدَرُوا اللّٰهَ حَقَّ قَدْرِهِ ﴾ فَضَحِکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ تَعَجُّبًا
Flag Counter