Maktaba Wahhabi

382 - 586
یہ قیامت کے دِن اپنی کنجوسی کی چیز کے طوق ڈالے جائیں گے اور آسمانوں اور زمین کی میراث اللہ ہی کے لیے ہے اور اللہ تعالیٰ تمہارے عملوں سے بہت باخبر ہے۔‘‘ یعنی مال دار لوگ دنیا میں جس مال کو سنبھال سنبھال کر رکھتے ہوں گے اور اللہ کی راہ میں خرچ کرنے میں بخیلی کا مظاہرہ کرتے ہوں گے، وہی مال روزِ قیامت طوق بنا کر ان کے گلے میں ڈال دیا جائے گا اور یہ ان کی سزا ہو گی۔ 6. گنجے سانپ کے تسلط کا باعث: سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مََنْ اٰتَاہُ اللّٰہُ مَالاً فَلَمْ یُؤَدِّ زَکَاتَہٗ، مُثِّلَ لَہٗ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ شُجَاعًا أَقْرَعَ لَہٗ زَبِیْبَتَانِ یُطَوِّقُہٗ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، ثُمَّ یَأْخُذُ بِلَہْزِمَتَیْہِ یَعْنِیْ شِدْقَیْہِ ثُمَّ یَقُوْلُ: أَنَا مَالُکَ، أَنَا کَنْزُکَ)) [1] ’’جس کو اللہ نے مال دِیا ہو لیکن وہ اس کی زکوٰۃ ادا نہ کرے، تو اس کا یہ مال قیامت کے دِن ایک گنجے سانپ کی شکل میں لایا جائے گا جس کے دونوں جبڑوں سے زہریلی جھاگ بہہ رہی ہو گی اور وہ طوق کی طرح اس کی گردن میں پڑا ہو گا اور اس کی دونوں باچھیں پکڑ کر کہے گا: میں تیرا مال ہوں، میں تیرا خزانہ ہوں۔‘‘ 7. عذابِ جہنم کا باعث: فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَالَّذِينَ يَكْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلَا يُنْفِقُونَهَا فِي سَبِيلِ اللّٰهِ فَبَشِّرْهُمْ بِعَذَابٍ أَلِيمٍ (34) يَوْمَ يُحْمَى عَلَيْهَا فِي نَارِ جَهَنَّمَ فَتُكْوَى بِهَا
Flag Counter