Maktaba Wahhabi

495 - 586
بری خواہشات سے اوربری بیماریوں سے۔‘‘ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اچھے اخلاق کا مالک بنائے (آمین) حسن ِ اخلاق کے چونکہ مختلف زاوِیے ہیں اور سب سے خوبصورت زاویہ ’’آداب‘‘ کا ہے۔ آداب کا حسن اخلاق سے گہرا تعلق ہے، اس لیے مناسب یہ ہے کہ ہم چند آداب کا بھی تذکرہ کریں، جن کی ضرورت ہر داعی اور کاروانِ دعوت میں شامل ہونے والوں کو ہوتی ہے۔ ہم پانچ آداب کا تذکرہ کریں گے: سفر کے آداب، مسجد کے آداب، مجلس کے آداب، کھانے کے آداب اور سونے کے آداب۔ چونکہ جو کاروانِ دعوت میں نکلتا ہے تو وہ سب سے پہلے سفر کرتا ہے، لہٰذا اس کے لیے سفر کے آداب بیان کیے جائیں گے، اس کے بعد وہ جا کر کسی مسجد میں پڑاؤ کرتا ہے تو اسے مسجد کے آداب بھی آنے چاہئیں، پھر مسجد میں بیٹھنا ہوتا ہے یا کسی کو دعوت دینے کے لیے اس کی دکان، گھر، ڈیرے یا آفس میں بیٹھنا ہوتا ہے، چنانچہ اس کو مجلس کے آداب بھی معلوم ہونے چاہئیں۔ پھر بلاشبہ کھانا بھی کھانا ہوتا ہے تو کھانے کے آداب اور اس کے بعد سونا بھی ہوتا ہے تو سونے کے آداب بیان کیے جائیں گے۔ ان آداب کا تذکرہ کرنے سے پہلے مناسب اور ضروری یہ ہے کہ ہم ادب کا معنی و مفہوم سمجھیں اور اس کی اہمیت کو جانیں۔ ادب کا معنی و مفہوم: لغوی طور پر أدب سے مراد اخلاق، اچھاطریقہ، شائستگی، سلیقہ اور تہذیب ہے اور اصطلاح میں ادب کی تعریف ان الفاظ میں کی گئی ہے: اَلْأَدَبُ: اِسْتِعْمَالُ مَا یُحْمَدُ قَولًا وَفِعْلًا۔ ’’ادب سے مراد قابل ستائش قول اور عمل اختیار کرنا ہے۔‘‘ امام ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
Flag Counter