Maktaba Wahhabi

438 - 586
الشَّیْطَانِ۔[1] ’’ایمان کی تعریف کے پانچ ارکان ہیں: ۱۔زبان سے اقرار کرنا۔ ۲۔ دِل سے تصدیق کرنا ۔۳۔ جوارح (یعنی اعضاء ) کے ساتھ عمل کرنا۔ ۴۔ ایمان رحمن کی اطاعت سے بڑھتا ہے۔ ۵۔ اورشیطان کی اطاعت سے کم ہوتاہے۔ 3. اورسیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک آدمی نے سوال کیا کہ اے اللہ کے رسول! ایمان کیا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِذَا سَرَّتْکَ حَسَنَتُکَ وَسَائَ تْکَ سَیِّئَتُکَ فَأَنْتَ مُؤْمِنٌ)) [2] ’’جب تیری نیکی تجھے خوش کر دے (یعنی تجھے اچھی لگے) اور تیری برائی تجھے رنجیدہ کر دے (یعنی تجھے بری لگے) تو تُو مومن ہوگا۔‘‘ ایمان کے فوائد وثمرات ایمان کے بے شمار فوائد وثمرات ہیں،جن میں سے ہم چند اہم کا تذکرہ کریں گے۔ 1. سیدھے راستے کی طرف راہنمائی: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ يَهْدِيهِمْ رَبُّهُمْ بِإِيمَانِهِمْ ﴾ [یونس: ۹] ’’بے شک وہ لوگ جو ایمان لائے اور نیک عمل کیے ان کا رب ان کے ایمان کے سبب انہیں (سیدھے) رستے کی رہنمائی کرتاہے۔‘‘ 2. ہدایت اور کامیابی کی علامت: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ أُولَئِكَ عَلَى هُدًى مِنْ رَبِّهِمْ وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ ﴾ [البقرۃ: ۵] ’’یہی لوگ اپنے رب کی طرف سے سیدھی راہ پر ہیں اور یہی کامیاب ہیں۔‘‘
Flag Counter