Maktaba Wahhabi

397 - 586
مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ، وَإِقَامِ الصَّلٰوۃِ، وَإِیْتَائِ الزَّکٰوۃِ، وَحَجِّ الْبَیْتِ، وَصَوْمِ رَمَضَانَ)) [1] ’’اسلام کی بنیاد پانچ اعمال پر رکھی گئی ہے: اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود (برحق) نہیں اور بلاشبہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں، نماز قائم کرنا، زکاۃ ادا کرنا، بیت اللہ کا حج کرنا اور رمضان المبارک کے روزے رکھنا۔‘‘ امام ابن قدامہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: أَجْمَعَتِ الأُمَّۃُ عَلٰی وُجُوبِ الْحَجِّ عَلَی الْمُسْتَطِیعِ فِی الْعُمُرِ مَرَّۃً وَّاحِدَۃً۔[2] ’’اُمت کا اس پر اجماع ہے کہ جو شخص استطاعت رکھتا ہو اس پر زندگی میں ایک مرتبہ حج کرنا واجب ہے۔‘‘ عمرۃ وحج کے فضائل 1. گناہوں کا کفارہ اور جنت کا حصول جناب ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلْعُمْرَۃُ إِلَی الْعُمْرَۃِ کَفَّارَۃٌ لِمَا بَیْنَہُمَا، وَالْحَجُّ الْمَبْرُورُ لَیْسَ لَہٗ جَزَائٌ إِلاَّ الْجَنَّۃَ)) [3] ’’ایک عمرہ دوسرے عمرے تک کے دوران ہونے والے گناہوں کاکفارہ بن جاتاہے اورحجِ مبرورکی جزاء جنّت کے سواکچھ نہیں ہے۔‘‘
Flag Counter