Maktaba Wahhabi

164 - 586
تھی۔ جب ان کا یہ حال ہو گیا تو اللہ تعالیٰ نے ان کے دِلوں کو ایک دوسرے پر دے مارا (یعنی ان کے اندر اختلاف اور بغض پیدا ہو گیا اور اتفاق و محبت سے ان کو محروم کر دیا گیا) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی: ﴿ لُعِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ .....﴾ ’’بنی اسرائیل کے کافروں پر حضرت داؤد( علیہ السلام ) اور عیسیٰ بن مریم( علیہ السلام ) کی زبانی لعنت کی گئی، اس وجہ سے کہ وہ نافرمانیاں کرتے تھے اور حد سے آگے بڑھ جاتے تھے۔ آپس میں ایک دوسرے کو برے کاموں سے جو وہ کرتے تھے، روکتے نہ تھے۔ جو کچھ بھی وہ کرتے تھے یقینا بہت برا تھا۔ ان میں سے اکثر کو آپ دیکھیں گے کہ وہ کافروں سے دوستیاں کرتے ہیں، بہت برا ہے وہ جو انہوں نے اپنے لیے آگے بھیج رکھا ہے کہ اللہ ان سے ناراض ہوا اور وہ ہمیشہ عذاب میں رہیں گے۔ اگر ان کا اللہ پر، نبی پر اور اس پر جو اس کی طرف نازل کیا گیا، ایمان ہوتا تو یہ ان کافروں سے دوستیاں نہ رکھتے لیکن اکثر ان میں سے فاسق ہیں۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خبردار! اللہ کی قسم! تمہیں بالضرور نیکی کا حکم کرنا ہو گا، برائی سے روکنا ہو گا، ظالم کا ہاتھ پکڑنا ہو گا اور اسے حق پر لوٹانا اور حق کا پابند کرنا ہو گا۔‘‘
Flag Counter