Maktaba Wahhabi

406 - 586
ھٰذَا الْبِرَّ وَالتَّقْوٰی وَمِنَ الْعَمَلِ مَاتَرضٰی، اَللّٰھُمَّ ھَوِّنْ عَلَیْنَا سَفَرَنَا ھٰذَا وَاطْوِعَنَّا بُعْدَہٗ، اَللّٰھُمَّ اَنْتَ الصَّاحِبُ فِی الْسَّفَرِ وَالْخَلِیْفَۃُ فِی الْأَھْلِ، اَللّٰھُمَّ إنِّیْ أَعُوْذُبِکَ مِنْ وَعْثَائِ السَّفَرِوَکَآبَۃِ الْمَنْظَرِ وَسُوْئِ الْمُنْقَلَبِ فِیْ الْمَالِ وَالْأَ ھْلِ۔[1] ’’ اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس نے اسے ہمارے لیے مسخر کر دیا، حالانکہ ہم اسے قابو میں لانے والے نہ تھے اور ہم اپنے رب کی طرف لوٹنے والے ہیں۔ اے اللہ! ہم اپنے اس سفر میں تجھ سے نیکی اور تقویٰ کا سوال کرتے ہیں اور اس عمل کا جسے تو پسند کرے۔ اے اللہ! ہمارا یہ سفر ہم پہ آسان فرمادے اور اس کی دُوری ہم سے لپیٹ لے (یعنی مسافت کو مختصر کر دے)۔ اے اللہ! توہی سفر میں ساتھی اور گھر والوں میں نائب ہے۔ اے اللہ! میں تجھ سے سفر کی مشقت سے، تکلیف پہنچانے والے منظر سے اور مال اور اہل میں بری واپسی سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔‘‘ سفر میں ہر قسم کی برائی سے اجتناب کریں اور خصوصاً نگاہیں جھکا کر رکھیں، یعنی آنکھ کے گناہ سے بچیں کیونکہ ہر بڑے گناہ کے دو ہی بڑے اسباب ہیں: زبان کا چٹخارہ اور آنکھ کا نظارہ۔ مرد کا احرام احرام سے پہلے غسل کریں، خواہ عمرہ کا ارادہ ہو یا حج کا ارادہ ہو۔ خواہ عورت حائضہ ہو یا نفاس والی ہو۔ پھر مرد بغیر سلے دو کپڑے، ایک چادر اور ایک تہہ بند پہنے اور جوتا وہ پہنے جو ٹخنوں کو نہ ڈھانپے اور نہ ہی پگڑی یا ٹوپی پہنے جس سے سر ڈھک جائے۔ مرد کے احرام کے سلسلے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے درج ذیل ارشاداتِ گرامی ملاحظہ کریں:
Flag Counter