Maktaba Wahhabi

503 - 586
اور کلمہ پڑھ کر اسلام کا اظہار کیا، پھر بولے: اے اللہ کے نبی! ہم لوگ مویشی رکھتے ہیں، زرعی زمینوں والے نہیں ہیں۔ انہیں مدینہ کی آب و ہوا موافق نہ آئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ اونٹ اور چرواہا ان کے ساتھ کر دیا اور حکم فرمایا کہ شہر سے باہر کھلی فضا میں نکل جائیں اور ان اونٹوں کا دودھ اور پیشاب پئیں۔ چنانچہ انہوں نے ایسا ہی کیا تو صحت یاب ہو گئے۔‘‘ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((سَافِرُوْا تَصِحُّوْا، وَاغْزُوْا تَسْتَغْنُوْا)) [1] ’’سفر کرو صحت مند ہو جاؤ گے ،اور جہاد کرو تونگر ہو جاؤ گے۔‘‘ 7. عبرت واعتبار کا سبب: فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ قُلْ سِيرُوا فِي الْأَرْضِ ثُمَّ انْظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِينَ ﴾ [الأنعام: ۱۱] ’’کہہ دیجیے کہ زمین میں چلو پھرو، پھر دیکھو کہ جھٹلانے والوں کا انجام کیسا ہوا تھا؟‘‘ سفر کے آداب 1. رضائے الٰہی کے لیے سفر: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ((إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّیَّۃِ، وَإِنَّمَا لِامْرِئٍ مَا نَوٰی، فَمَنْ کَانَتْ ہِجْرَتُہٗ إِلَی اللّٰہِ وَرَسُولِہٖ فَہِجْرَتُہٗ إِلَی اللّٰہِ وَرَسُولِہٖ، وَمَنْ
Flag Counter