Maktaba Wahhabi

357 - 586
بے کار ہی جاتا ہے۔ اسی طرح جو لوگ رات کو قیام کرتے ہیں، اگر ان کا مقصد نمود و نمائش اور ریاکاری ہو تو وہ بھی اجر و ثواب سے محروم رہتے ہیں اور انہیں رات کو جاگنے کے علاوہ اور کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ ٭…سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہی بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَیْسَ الصِّیَامُ مِنَ الْأَکْلِ وَالشُّرْبِ، إِنَّمَا الصِّیَامُ مِنَ اللَّغْوِ وَالرَّفَثِ، فَإِنْ سَابَّکَ أَحَدٌ أَوْ جَہِلَ عَلَیْکَ فَلْتَقُلْ: إِنِّی صَائِمٌ، إِنِّی صَائِمٌ)) [1] ’’روزہ صرف کھانے پینے سے پرہیز کا ہی نام نہیں ہے بلکہ روزہ تو فضولیات اور بے ہودگی سے اجتناب کا نام ہے۔ لہٰذا اگر کوئی شخص تجھ کو بُرا بھلا کہے یا تیرے ساتھ جہالت کا رویہ اپنائے تو تُو کہہ: میں روزے دار ہوں، میں نے روزہ رکھا ہوا ہے۔‘‘ (4) افطاری کا اہتمام: ٭…سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یُفْطِرُ عَلٰی رُطَبَاتٍ قَبْلَ أَنْ یُصَلِّیَ، فَإِنْ لَمْ تَکُنْ رُطَبَاتٌ، فَعَلٰی تَمَرَاتٍ، فَإِنْ لَمْ تَکُنْ حَسَا حَسَوَاتٍ مِنْ مَائٍ۔[2] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (مغرب کی) نماز پڑھنے سے پہلے تازہ کھجوروں سے روزہ افطار کیا کرتے تھے، لیکن اگر تازہ کھجوریں نہ ہوتیں تو خشک کھجوروں سے کرتے، اور اگر وہ بھی میسر نہ ہوتیں تو آپ پانی کے چند گھونٹ بھر لیتے۔‘‘ ٭…سیدنا ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter