Maktaba Wahhabi

67 - 586
بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم دعوت وتبلیغ اہمیت، فضائل، اسالیب اور میادِین اللہ تعالیٰ نے انسان کو دو چیزوں کا مرکب بنایا ہے: ایک جسم اور دوسری رُوح۔ جسم چونکہ مٹی سے بنا ہے لہٰذا اللہ تعالیٰ نے اس کی خوراک مٹی سے ہی پیدا فرما دِی اور رُوح چونکہ آسمانوں سے آئی ہے اس لیے اس کی خوراک بھی آسمان سے ہی نازل فرمائی ہے، جس کو وحی کہتے ہیں، جسے اللہ تعالیٰ مختلف زمانوں میں مختلف انبیاء کرام پر کتابوں اور صحائف کی صورت میں نازل کرتا رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کی رُشد و ہدایت کے لیے انبیاء اور رُسل کا ایک تسلسل قائم فرمایا۔ ہر پیغمبر نے اپنی قوم کو اللہ کے دِین کی طرف بلانے کے لیے اپنے شب و روز وقف کیے رکھے اور دعوت و تبلیغ کے ذریعے اپنی اپنی اُمت کے لوگوں کو اس قابل بنانے کی کوشش کی کہ وہ اللہ کے محبوب اور مقرب بن جائیں۔ اس مبارک سلسلے کی آخری کڑی ہمارے پیارے پیغمبر محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو قیامت تک آنے والی انسانیت کے لیے راہبر اور راہنما بنا کر بھیجا گیا۔ گویا معلوم ہوا کہ دعوت و تبلیغ تمام انبیائے کرام علیہما السلام کی مشترکہ سنت ہے۔ آئیے! ہم یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ دعوت کا معنی و مفہوم کیا ہے؟ اس کا طریقہ کار کیا ہونا چاہیے؟ اس کے کون کون سے میادین ہیں؟ اس کے کون کون سے اسالیب ہیں؟ داعی کے اوصاف کیا ہیں؟ اور پھر آخر میں ہم اس پر بھی بحث کریں گے کہ جس طرح اللہ تعالیٰ نے مرد کو طاقت اور صلاحیت دی ہے، اسی طرح کی طاقت اور صلاحیت اللہ تعالیٰ نے عورت
Flag Counter