Maktaba Wahhabi

458 - 586
احسان کے منطلقات یہاں ہم احسان کی مختلف صورتیں بیان کریں گے، جن کی وجہ سے بہ اعتبارِ ایمان لوگوں میں تفاضل اور درجہ بندی ہوتی ہے۔ تقویٰ: فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ (15) آخِذِينَ مَا آتَاهُمْ رَبُّهُمْ إِنَّهُمْ كَانُوا قَبْلَ ذَلِكَ مُحْسِنِينَ ﴾ [الذاریات: ۱۵، ۱۶] ’’بے شک تقویٰ والے لوگ جنتوں اور چشموں میں ہوں گے۔ ان کے رب نے جو کچھ انہیں عطا فرمایا ہے اسے لے رہے ہوں گے، یقینا وہ اس سے پہلے ہی احسان کرنے والے تھے۔‘‘ انفاق فی سبیل اللہ: فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَأَنْفِقُوا فِي سَبِيلِ اللّٰهِ وَلَا تُلْقُوا بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ وَأَحْسِنُوا إِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ ﴾ [البقرۃ: ۱۹۵] ’’اور اللہ کی راہ میں خرچ کرو اور اپنے ہاتھوں کو ہلاکت میں نہ ڈالو، اور احسان کرو، یقینا اللہ تعالیٰ احسان کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے۔‘‘ معافی ودرگزر: فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ فَاعْفُ عَنْهُمْ وَاصْفَحْ إِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ ﴾ [المائدۃ: ۱۳] ’’سو ان کو معاف کیجیے اور درگزر کیجیے، بیشک اللہ تعالیٰ احسان کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔‘‘
Flag Counter