Maktaba Wahhabi

431 - 586
اور سات کنکریاں ایک ایک کرکے ماریں، ہر کنکری کے ساتھ ’’اللہ اکبر‘‘ کہہ کر ماریں، پھر تھوڑا سا آگے بڑھیں، قبلہ کی طرف منہ کرکے اس جمرے کو اپنے بائیں طرف کریں اور ہاتھ بلند کرکے دعاکریں۔ پھر دوسرے جمرے کو اسی طرح کنکریاں ماریں جس طرح پہلے کو ماریں تھیں، پھر تھوڑ ا ساآگے بڑھ کر قبلہ کی طرف منہ کر کے اس جمرے کو اپنے دائیں طرف کر لیں اور ہاتھ بلند کر کے دعاکریں۔ پھر تیسرے جمرے کو سات کنکریاں پہلی اور دوسری طرح ماریں، پھر رُکنانہیں اور نہ ہی دعا کر نی ہے بلکہ واپس اپنے خیمو ں اور اپنی جگہ پر چلے جائیے اور رات منیٰ میں ہی گزارنی ہے۔ واضح رہے کہ کنکریاں شام تک مارنی ہیں رات کو صرف بکریوں کے چرواہوں کے لیے جائز ہے۔[1] بارہ ذوالحجہ کا دن اس دن اسی طرح کنکریاں اسی وقت پر مارنی ہیں جس طرح گیارہ کو ماریں تھیں، کنکریاں مارنے کے بعد اگر وہ مکہ جانا چاہے تو وہ جا سکتا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ غروبِ آفتاب سے پہلے پہلے نکل جائے۔ جو دودن میں کنکریاں مار کر چلا جاتا ہے اس پر کوئی گناہ نہیں، لیکن افضل یہ ہے کہ تیرہ کو بھی مار کر جائے۔ اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: ﴿ فَمَنْ تَعَجَّلَ فِي يَوْمَيْنِ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ وَمَنْ تَأَخَّرَ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ لِمَنِ اتَّقَى ﴾ [البقرۃ: ۲۰۳] ’’ جو دودن کنکریاں مار کر جلدی کر تا ہے اور منیٰ سے چلا جا تا ہے اس پر کوئی گناہ نہیں اور جو تا خیر کر تا ہے (اور تیرہ کو بھی مارتا ہے) اس پر بھی کوئی گناہ نہیں، یہ افضل اور تقویٰ کے زیادہ قریب ہے۔‘‘
Flag Counter