Maktaba Wahhabi

52 - 406
ثالثا:.... صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے معاملات میں پڑنا ایسا معاملہ ہے جس کاانجام اچھانہیں ہوتا ۔ ایک انسان اچھا بھلا صراط مستقیم پر چل رہا ہوتا ہے ؛مگر ایسے معاملات کو زیر بحث لاکر گمراہی کا شکار ہوجاتاہے۔اس کے دل میں اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں سے کسی ایک کے خلاف حسد و بغض پیدا ہوجاتا ہے۔ یہی کسی بھی بڑی گمراہی کا ابتدائی مرحلہ ہے۔دین اسلام سد ذرائع کے طور پر ایسے امور سے منع کرتا ہے۔ علامہ بربہاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی لغزشوں اور ان کے مابین پیش آنے والے واقعات کے متعلق گفتگو نہ کریں اور نہ ہی کسی ایسے معاملہ پر گفتگو کریں جس کا آپ کو صحیح علم نہیں اور اگر کوئی انسان اس [1]
Flag Counter