Maktaba Wahhabi

51 - 406
وہ سارے ان کے اجتہادی فیصلے تھے۔ان میں سے ہر ایک گروہ اپنی رائے کے مطابق حق کی نصرت کررہا تھا۔اس میں کوئی کوتاہی یادھوکہ بازی والی بات نہیں ۔ یہ معاملہ زیادہ سے زیادہ اس قاضی کی طرح ہوسکتا ہے جو کسی کو ادب سکھانے کے لیے سزادے۔ اب اتنا عرصہ گزر جانے کے بعد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے متعلق بدگمانی رکھنا؛اور اپنے دلوں کو ان کے متعلق میلا اور کینہ پسند رکھناصرف ذلت اوررسوائی کے علاوہ کچھ بھی نہیں ۔نہ ہی انہیں گھوڑا حاصل نہ ہی سامان سفر۔ حضرت عمر بن عبد العزیز رحمہ اللہ نے کتنی ہی خوبصورت بات کہی ہے؛فرمایا: ’’ اللہ تعالیٰ نے اس خون سے میرے ہاتھ کو بچا کر رکھا؛مجھے یہ بات نا پسند ہے کہ میں اپنی زبان اس میں ڈبو دوں ۔‘‘[1]
Flag Counter