Maktaba Wahhabi

382 - 406
جہاں تک آپ کی صداقت اور ثقاہت کا تعلق ہے، تو اس سلسلہ میں بارہ ائمہ میں سے چوتھے امام کی رائے آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں ۔ زین العابدین علی بن الحسین سے یہ روایت اردبلی نے روایت کی ہے۔ اردبلی کا شمار شیعہ امامیہ کے بڑے علماء میں ہوتا ہے۔ وہ سعید بن مرجانہ کی سند سے روایت کر تاہے، وہ کہتا ہے، میں ایک دن حضرت علی بن الحسین کے پاس تھا، میں نے کہا: میں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا ہے وہ کہہ رہے تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے : ’’ جو کوئی کسی غلام کو آزاد کرتا ہے۔ تو اللہ تعالیٰ اس کے ہر جوڑ کے بدلے اس کا ہر جوڑ جہنم کی آگ سے آزاد کرتے ہیں ۔ حتیٰ کہ اس کے ہاتھ کے بدلے اس کا ہاتھ اور شرمگاہ کے بدلے شرمگاہ۔‘‘ حضرت علی بن حسین نے کہا: کیا تم نے خود ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہ سنا ہے؟ سعید نے کہا: ہاں ۔ تو آپ نے اپنے پاس بیٹھے ایک غلام سے کہا: میرے غلاموں کو آزاد کر دو۔ عبداللہ بن جعفر نے اس غلام کے بدلے میں ہزار دینار کی پیش کش کی تھی، مگر آپ نہ مانے تھے۔‘‘ اب کہا: ’’تم صرف اللہ کی رضا کے لیے آزاد ہو۔‘‘[1] یہ بات کوئی غریب نہیں ہے کہ امامیہ علماء کے ایک بڑے عالم اس کی توثیق کریں اور انھیں قابل تعریف لوگوں میں شمار کریں ۔ جیسا کہ ابن داؤد حلی نے کہا ہے: ’’ عبداللہ ابو ہریرہ اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں سے معروف ہستی ہیں ۔‘‘[2] ٭اور یہ کہنا کہ حضرت ابو بکر وعمر ، عمرو بن العاص اور ابو ہریرہ اور عروہ اور عکرمہ رضی اللہ عنہم کے فضائل بھی ایسے ہی روایت کیے جاتے ہیں اور ان تمام کے بارے میں تاریخ یہ واضح کرتی ہے کہ یہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خلاف لشکر کشی کرنے والے تھے۔ انہوں نے اسلحہ سے بھی آپ سے جنگ کی اور آپ کے مخالفین اور دشمنوں کے فضائل بھی گھڑے۔ میں کہتا ہوں : جہاں تک حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا تعلق ہے، تو آپ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کی جنگوں میں کنارہ کش رہے اس اعتبار سے آپ کسی کے خلاف نہیں تھے۔ لیکن یہ سب کچھ دشمنان کے فضائل گھڑنے اور انہیں پذیر ائی دینے سے ظاہر ہوتا ہے، مثلاً حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ خیبر کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعلان فرمایا: ........’’ کل میں ایک شخص کو جھنڈا دوں گا جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتا ہوگا ‘ اور جس سے اللہ اور اس کا رسول محبت کرتے ہوں گے۔‘‘
Flag Counter