Maktaba Wahhabi

187 - 406
مومن ہے یا کافر، جب تک اس کے ساتھ قرینہ نہ پایا جائے۔ یہ معاملہ اس کے برعکس ہے کہ جب صحبت کو کسی کی طرف منسوب کیا جائے جیسا کہ یہ فرمان: ﴿ لَا تَحْزَنْ إِنَّ اللّٰهَ مَعَنَا ﴾ [التوبۃ: ۴۰] ’’غم نہ کر، بے شک اللہ ہمارے ساتھ ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((لَا تَسُبُّوْا اَصْحَابِیْ ....)) (سبق تخریجہ) اور ((ہَلْ اَنْتُمْ تَارِکُوْنِیْ صَاحِبِیْ....)) [1]’’کیا تم میری خاطر میرے ساتھی کو نہیں چھوڑو گے۔‘‘....اس کی دیگر مثال بھی ہیں ۔ اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کلام میں یا مسلمانوں کے کلام میں صحبت کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرنا ’’صحبت موالاۃ و محبت‘‘ کو شامل ہوتا ہے اور اس کا وجود آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائے بغیر ممکن نہیں ۔ پس انسان کو صحابی کہنا ممکن نہیں جس نے بغیر ایمان کے سفر میں آپ کی صحبت اٹھائی ہو۔ جب قرآن اس بارے میں کہتا ہے: ﴿ إِذْ يَقُولُ لِصَاحِبِهِ لَا تَحْزَنْ إِنَّ اللّٰهَ مَعَنَا﴾[التوبۃ:۴۰] پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ بتا رہے کہ اللہ تعالیٰ ان کے ساتھ اور ان کے صحابی (ساتھی) کے ساتھ ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کا یہ ساتھ (معیت) نصرت اور تائید کو متضمن ہے یہ کہ اللہ تعالیٰ آپ کو دشمنوں پر فتح عطا فرمائیں گے۔ اس وقت کافر آپ کے دشمن تھے۔ پس یہ بات ممتنع ہو جاتی ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے ساتھ بھی ہو اور آپ کے دشمن کے ساتھ بھی ۔ اگر اللہ تعالیٰ آپ کے دشمن کے ساتھ بھی ہوتے تو یہ بات موجب حزن و ملال تھی، اس سے اطمینان اور سکون حاصل نہ ہوتا۔ تو اس سے یہ معلوم ہوا کہ یہاں پر صاحب کا لفظ صحبت ولایت و محبت کو اپنے اندر لیے ہوئے ہے جو کہ ایمان کو مستلزم ہے۔ ٭ اور ایسے ہی یہ فرمانا کہ ’’لا تحزن‘‘ غم نہ کر، یہ آپ کے سچے دوست ہونے کی دلیل ہے اور آپ اپنے مشترکہ دشمن سے خوف محسوس کر رہے تھے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:﴿ لَا تَحْزَنْ إِنَّ اللّٰهَ مَعَنَا ﴾ ٭اگر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمن ہوتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر غمگین ہونے کی صورت صرف یہ تھی کہ آپ کسی طرح سے مغلوب ہو جاتے۔ تو اس صورت میں یہ نہ کہا جاتا کہ ﴿ لَا تَحْزَنْ إِنَّ اللّٰهَ مَعَنَا ﴾ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ دینے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشی محسوس ہوتی تھی۔ جب کہ دشمن کا آپ کے ساتھ ہونا آپ کے حق میں برا تھا۔ پس ان دونوں چیزوں کا یکجا ہونا محال ہے،
Flag Counter