Maktaba Wahhabi

171 - 406
٭دوسرے واقعہ کا خلاصہ یہ ہے کہ جیسا کہ مورخین نے ذکر کیا ہے کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے دونوں بیٹوں نے اپنے والد کے خون کا بدلہ لینے کے لیے وکیل مقرر کیا تھا۔ جب آپ کو یہ اطلاع ملی کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ جنگ جمل سے فارغ ہو کر شام کی طرف چل پڑے ہیں ، تو آپ بھی دمشق سے نکل کر صفین کے مقام پر فروکش ہو گئے۔ جب حضرت علی رضی اللہ عنہ وہاں پہنچے تو انہیں بیعت کی دعوت دی۔ مگر انہوں نے نہ مانی اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے قاتلین کی سپردگی کا مطالبہ کرنے لگے۔ بہت زیادہ کلام اور گفتگو ہوئی۔ حتیٰ کہ بنو امیہ کے کچھ لوگوں نے الزام لگایا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے خون میں شریک ہیں ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ قاتلین عثمان سے براء ت کا اظہار کر رہے تھے اور وہ یہ کہہ رہے تھے: اے معاویہ! اگر تم اپنی عقل کی آنکھ سے دیکھو، خواہش نفس کی آنکھ سے نہیں ، تو آپ دیکھیں گے کہ میں دم عثمان رضی اللہ عنہ سے سب سے بڑھ کر بری ہوں ۔ پھر ان کے مابین کئی بار جنگ ہوئی۔ معدود چند افراد کے تمام اہل سنت و الجماعت یہی کہتے ہیں کہ: اس سارے معاملہ میں حضرت علی رضی اللہ عنہ حق پر تھے۔ آپ حق سے ایک بالشت بھی جدا نہیں ہوئے اور ان دونوں واقعات میں آپ سے جنگ کرنے والے خطا کار تھے لیکن کافر نہیں تھے، جیسے دوسرے لوگ کہتے ہیں اور نہ ہی فاسق تھے۔ جیسا کہ معتزلہ میں سے عمریہ کا گروہ کہتا ہے ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کا حق کے ساتھ ہونا بیان کا محتاج نہیں ۔اور جہاں تک آپ سے لڑنے والوں کے باغی ہونے کا تعلق ہے تو بات یہ ہے کہ حاکم وقت کے خلاف خروج بغاوت ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح سند کے ساتھ ثابت ہے کہ آپ نے فرمایا: (( وَیْحَ یَا عَمَّارُ تَقْتُلُہُ الْفِئَۃُ الْبَاغِیَۃُ۔))[1] ’’اے عمار! تمہارا نصیب کہ تمہیں باغی گروہ قتل کرے گا۔‘‘ انہیں حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے لشکر والوں نے قتل کیا تھا۔ ان کا کافر نہ ہونا اس وجہ سے ہے جو نہج البلاغۃ میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے منقول ہے آپ نے ایک دن خطبہ دیا اور فرمایا: ہماری یہ حالت ہو گئی ہے کہ ہم معمولی غلطی، کجی اور شبہات کی وجہ سے اپنے مسلمان بھائیوں کو قتل کرنے لگ گئے ہیں ۔‘‘[2] اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ وَإِنْ طَائِفَتَانِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ اقْتَتَلُوا فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا فَإِنْ بَغَتْ إِحْدَاهُمَا عَلَى الْأُخْرَى فَقَاتِلُوا الَّتِي تَبْغِي حَتَّى تَفِيءَ إِلَى أَمْرِ اللّٰهِ فَإِنْ فَاءَتْ فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا
Flag Counter