Maktaba Wahhabi

151 - 406
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گزر جانا ہے اور آپ کے ماننے والوں نے آپ کے دین پر کاربند رہنا ہو گا بھلے وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو قتل یا موت کی وجہ سے مفقود پائیں ۔ یہ آیت حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی عظمت پر بہت بڑی دلیل سمجھی جاتی ہے۔ جس میں آپ کی شجاعت اور ثابت قدمی ثابت ہوتی ہے ۔اور یہ اس وقت ہوا جب آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے دن اس آیت کے ذریعہ لوگوں کو سمجھایا اور خود اس سخت موقع پر ثابت قدم رہے اورپھر اس کے بعد ارتداد کے معاملہ میں ثابت قدم رہے۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کی خبر پھیلی تو منافقین نے فتنہ انگیزی کا طوفان کھڑا کر دیا اور وہ آپس میں مسلمانوں کے خلاف اجتماع جمع کرنے کی کوشش کرنے لگے۔ اس موقع پر اللہ تعالیٰ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دل میں یہ ڈالا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فوت نہیں ہوئے ۔ چنانچہ آپ نے اپنا مشہور خطبہ دیا جس سے منافقین گھبرا گئے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم واپس آئیں گے اور منافقین کے ہاتھ پاؤں کاٹ دیں گے۔ جس کی وجہ ان کا شیرازہ بکھر گیا۔ پھر حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ تشریف لائے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف دیکھنے کے بعد حضرت عمر کا کلام سنا اور ان سے کہا: خاموش ہو جائیے، مگر حضرت عمر رضی اللہ عنہ مسلسل کلام کرتے رہے، تو حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے خطبہ پڑھا۔ لوگ آپ کی بات دھیان سے سننے لگے۔ تو آپ نے فرمایا: اما بعد! ’’جو کوئی اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتا تھا تو بے شک اللہ تعالیٰ زندہ ہیں انہیں کبھی موت نہیں آئے گی اور جو کوئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کرتا تھا تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہو چکے ہیں : ﴿ وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ ﴾ [آل عمران: ۱۴۴] ’’اور نہیں ہے محمد مگر ایک رسول، بے شک اس سے پہلے کئی رسول گزر چکے۔‘‘ پوری آیت کی تلاوت فرمائی، تو لوگ رونے لگے گئے ہر کوئی یہ آیت پڑھتا جاتا تھا۔ گویا کہ اس سے قبل لوگوں نے یہ سنی ہی نہ ہو۔‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ’’اللہ تعالیٰ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ اور پھر حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے خطبہ سے نفع دیا۔‘‘[1] اس موقع پر حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی شکرگزاری ظاہر ہوئی اور آپ کی وجہ سے لوگ بھی شکر گزاری بجا لائے۔ یہ کہنا کہ یہ آیت جلی اور صریح ہے کہ صحابہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے فوراً بعد ایڑیوں کے بل پھر
Flag Counter