Maktaba Wahhabi

107 - 406
تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے شعلہ کے بارے میں فرمایا: ’’اس سے حیرہ کے محلات اور کسری کے مدائین روشن ہوگئے ہیں اور حضرت جبریل نے مجھے خبر دی کہ میری امت ان علاقوں پر غالب آئے گی۔‘‘ پھر جب دوسری ضرب ماری تو اس سے بجلی کا شعلہ سا نکلا جسے تم لوگوں نے بھی دیکھا، اس سے ارض روم کے محلات روشن ہوگئے ۔تو جبریل امین نے مجھے خبر دی کہ آپ کی امت ان علاقوں کو فتح کرے گی تمہیں اس کی خوشخبری ہو۔‘‘ تومسلمان اس پر بہت خوش ہوئے اور کہنے لگے: تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں جس نے اس محاصرہ اور گھیراؤ کے بعد ہمارے لیے فتح و نصرت رکھی ہے۔‘‘ جب کہ منافقین کہنے لگے: تمہیں اس بات پر تعجب نہیں ہوتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تمہیں امیدیں دلاتے ہیں اور باطل وعدے کرتے ہیں اور تمہیں یہ بتاتے ہیں کہ وہ یہاں یثرب سے حیرہ اور کسری کے محلات دیکھ رہے ہیں اور یہ کہ تمہیں ان علاقوں میں فتح دی جائے گی اور تمہاری حالت یہ ہے کہ خوف کے مارے خندق کھود رہے ہو اور دشمن سے براہ راست مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتے۔تو اس موقع پر قرآن نازل ہوا، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَإِذْ يَقُولُ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ مَا وَعَدَنَا اللّٰهُ وَرَسُولُهُ إِلَّا غُرُورًا﴾[الأحزاب: ۱۲] ’’ اور جب منافق اور بیمار دل کہنے لگے کہ اللہ اور اس کے رسول نے ہم سے صرف دھوکا کا وعدہ کیا تھا۔ ‘‘[1]
Flag Counter