Maktaba Wahhabi

95 - 421
ایک اور روایت میں ہے کہ "جس نے ایک بالشت برابر زمین ہتھیا کر کسی پر ظلم کیا تو قیامت کے روز اللہ تعالیٰ کی طرف سے اسے سات زمینوں کا طوق پہنایا جائے گا۔" ایک اور روایت میں ہے کہ جو شخص زمین کی حدود میں تغیر و تبدل کرے یعنی دوسروں کی زمین غصب کر کے اپنی زمین کی حدود کو بڑھا لے، اس پر اللہ تعالیٰ نے لعنت فرمائی ہے۔ (مسلم، رقم: 1978) اسی سلسلہ میں سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "جو شخص جھوٹی قسم کھاتا ہے تاکہ اپنی اس قسم کے ذریعہ دوسرے کا مال غصب کر لے، وہ قیامت کے روز اللہ تعالیٰ سے اس حالت میں ملاقات کرے گا کہ اللہ تعالیٰ اس پر غضبناک ہوں گے۔" (رواہ احمد: 1/377، بخاری، کتاب الشہادات، باب 19/2666،2667) سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے ایک روایت ہے۔ فرماتے ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (من حلف عليٰ مال امري ء مسلم بغير حقه لقي اللّٰه وهو عليه غضبان) "یعنی جس شخص نے ناحق کسی مسلمان شخص کا مال حاصل کرنے کے لیے قسم کھائی تو وہ اللہ تعالیٰ کو اس حال میں ملے گا کہ وہ اس پر غضب ناک ہو گا۔" (بخاری: 11/485، مسلم، رقم: 138، ابوداؤد: 3243، ترمذی، رقم: 1269، 2999) ایک اور روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (من اقتطع حق امري ء مسلم بيمينه، فقد اوجب اللّٰه له النار و حرم عليه الجنة) "جو شخص اپنی جھوٹی قسم کے ذریعہ کسی مسلمان کا حق لے لے تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے جہنم کی آگ کو واجب اور جنت کو اس پر حرام کر دیتا ہے۔"
Flag Counter