Maktaba Wahhabi

60 - 421
اسلام نے اس کو کیوں حرام قرار دیا اور اس کے پینے پر کیوں حد مقرر کی۔ آج دنیا میں اس کا چلن بہت ہے اور یورپ اور امریکہ وغیرہ میں تو یہ پانی کے بجائے پی جاتی ہے۔ طبی اور اجتماعی لحاظ سے شراب کے نقصانات بہت زیادہ ہیں۔ اس سے عقل میں نقصان پیدا ہوتا ہے، صحت خراب ہوتی ہے، بانجھ پن اور ضعف النسل پیدا ہوتا ہے، شرافت اور مال ضائع ہوتا ہے۔ اسلام نے اس وجہ سے چودہ سو سال قبل شراب کو حرام قرار دیا بلکہ اس کے پینے پر حد جاری کی۔ (مسلم، رقم: 1706، بخاری: 6776) جب انسان کی عقل ہی جاتی رہے تو پھر وہ ہر قسم کا جرم کر سکتا ہے کیونکہ اب اس میں عقل نام کی کوئی شے موجود نہیں۔ اس وجہ سے وہ بڑے سے بڑا گناہ بھی کر سکتا ہے۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے اسی وجہ سے اس کا نام "ام الخبائث" رکھا تھا۔
Flag Counter