Maktaba Wahhabi

345 - 421
حسین رضی اللہ عنہ،سیدہ زینب رضی اللہ عنہ اور سیدہ ام کلثوم رضی اللہ عنہ کے بالوں کے برابر چاندی صدقہ کی۔ (رواہ مالک فی الموطا:2/5401) ام کرز رضی اللہ عنہ روایت کرتی ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عقیقہ کے بارے میں سوال کیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لڑکے کی طرف سے دو بکریاں(یا بکرے)اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری ذبح کرو۔اس میں کوئی حرج نہیں کہ وہ نرہویا مادہ۔امام ترمذی ؒ کہتے ہیں کہ یہ حدیث صحیح ہے۔ (سنن الترمذی:ص237۔سنن الدارمی:2/8، مسند احمد:6/381، 422، 456) سیدنا سلیمان بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لڑکے کے لیے عقیقہ ہے اس کی طرف سے خون بہاؤ اور اس سے گندگی کو دور کرو۔" (بخاری:2/822) ایک اور روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا حسن رضی اللہ عنہ اور سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کی طرف سے دودو مینڈھے ذبح کئے۔(المصنف عبدالرزاق:4/330) سیدہ عائشہ بیان فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں لڑکے کی طرف سے دو بکریاں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری کا عقیقہ کرنے کا حکم فرمایا۔نیز سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ لڑکےکی طرف سے دو بکریاں سنت ہیں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری سنت ہے۔(المصنف لابن ابی شیبہ:8/51) ابو جعفر بیان کرتے ہیں کہ سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیھا نے ساتویں روز اپنے بیٹے کا عقیقہ کیا،اس کا نام رکھا،اس کا سر مونڈا،اس کا ختنہ کیا اور اس کے بالوں کے برابر چاندی صدقہ کی۔(المصنف لابن ابی شیبہ:8/55)امام بیہقی روایت کرتے ہیں کہ سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"عقیقہ ساتویں روز کیا جائے اور چودھویں روز اور اکیسویں روز۔" (سنن کبریٰ بیہقی:9/303) جو دن بھی سات سے تقسیم ہوجائے اس میں عقیقہ کرنا سنت ہے یعنی اگرچہ بچہ بدھ کو پیدا ہوا ہے تو جس منگل کو بھی عقیقہ کیا جائے وہ سات روز سے تقسیم ہوگا۔
Flag Counter