Maktaba Wahhabi

341 - 421
(حق الوالد عليٰ الوالدان يحسن اسمه، يعلمه الكتابة ويزوجه اذابلغ) (رواہ ابو نعیم فی الحلیۃ عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ فیض القد:یر3/394) "ایک بیٹے کا اپنے والد پر یہ حق ہے کہ وہ اس کااچھا سا نام رکھے،اور اس کو کتابت سکھائے اور جب وہ بالغ ہوتو اس کی شادی کرے۔" ایک اور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (انكم تدعون يوم القيامة بااسمائكم وباسماء آبائكم،فاحسنواسماءكم) (رواہ ابو داؤد، رقم:4948، المغنی لابن قدامہ:3/389) "قیامت کے روز تم اپنے ناموں اور اپنے باپوں کے ناموں کے ساتھ بلائے جاؤ گے،پس تم اچھے نام رکھو۔" اور ایک اور روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (تسموا باسماء الانبياء واحب الاسماء اليٰ اللّٰه عبداللّٰه وعبدالرحمٰن) (سنن ابی داؤد،رقم:4939، نسائی:3565،مسند احمد:4/345) "انبیاء کے ناموں پر اپنے نام رکھو اور اللہ تعالیٰ کو سب سے محبوب نام عبداللہ اور عبدالرحمٰن ہیں۔" بچے کانام یا تو ولادت کے دن ہی رکھ دیا جائے یا پھر ساتویں روز رکھا جائے۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (كل غلام رهينة بعقيقة، تذيح عنه يوم سابعه ويسمٰي فيه ويحلق راسه) (سنن الترمذی:1522) " ہر بچہ اپنے عقیقہ کے بدلہ میں گروی ہے،ولادت کے ساتویں روز اس کی طرف سے ذبح کیا جائے،اس کا نام رکھا جائے اور اس کے بال مونڈھے جائیں۔"
Flag Counter