Maktaba Wahhabi

327 - 421
خلع کی مثال عہد نبوی میں بھی موجود ہے کہ حبیبہ بنت سہل انصاری رضی اللہ عنہا حضرت ثابت بن قیس بن شماس رضی اللہ عنہ سے بیاہی گئی تھیں۔ ایک صبح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز فجر کے لئے کاشانہ نبوی سے نکلے تو دیکھا کہ ایک عورت کپڑوں میں لپٹی ہوئی دروازے پر کھڑی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا: "کیا بات ہے؟" سیدہ حبیبہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: نہ تو میں ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ کے ساتھ ہوں اور نہ ثابت میرے ساتھ ہیں یعنی ہم دونوں میاں بیوی میں نباہ کی کوئی صورت نہیں ہے۔ آپ اس کی یہ بات سن کر نماز کے لئے تشریف لے گئے۔ سیدنا ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ جب خدمت نبوی میں حاضر ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ثابت! حبیبہ سے مہر کا عطیہ واپس لے لو۔" یہ سن کر سیدنا ثابت رضی اللہ عنہ نے بیوی سے اپنا عطیہ واپس لے لیا اور اس طرح ان دونوں میں جدائی ہو گئی۔ بعض روایات میں ہے کہ وہ عطیہ باغ تھا جو ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ کی بیوی نے انہیں واپس کر دیا۔ حافظ ابن قیم رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ثابت رضی اللہ عنہ سے فرمایا: (اقبل الحديقة وطلقها واحدة) (زاد المعاد 4/34) "باغ لے لے اور اس کو ایک طلاق دے دے۔" (بخاری، رقم: 5273)
Flag Counter