Maktaba Wahhabi

303 - 421
(طلب العلم فريضة عليٰ كل مسلم) (رواہ البیہقی فی الشعب، والطبرانی فی الاوسط، الفتح الکبیر: 2/213) "علم کا حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔" مسلم کا لفظ مرد اور عورت دونوں کو شامل ہے۔ ایک اور روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "جس شخص کے پاس کوئی لونڈی ہو وہ اسے اچھی تعلیم دے اور اچھا ادب سکھائے، پھر اسے آزاد کر کے اس کا نکاح کرے تو اس کے لیے دو اجر ہیں۔ (اخرجہ البخاری فی صحیح: 5/338) ایک اور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "جس شخص کی تین بیٹیاں یا تین بہنیں ہوں یا دو بیٹیاں یا دو بہنیں ہوں، وہ ان کو ادب سکھائے اور ان کے ساتھ اچھا سلوک کرے اور ان کے نکاح کرے تو وہ اور میں قیامت کے روز دونوں اس طرح ہوں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی سبابہ اور درمیانی انگلی کو ملا کر بتایا۔ (اخرجہ ابوداؤد، 4: 338، رقم: 5147) سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "انصار کی عورتیں بہترین عورتیں ہیں۔ دین کی سمجھ اور تفقہ حاصل کرنے میں انہیں حیا مانع نہیں ہوتی۔ (اخرجہ البخاری: 1/60 و مسلم: 1/261، رقم: 332) سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو اہل بیت نبوی میں ایک خاص مقام حاصل تھا۔ چنانچہ کتاب اللہ کا ترجمان، سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا معبر اور احکام خداوندی کا معلم ان سے بہتر اور کوئی نہ تھا۔ عام لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو صرف جلوت میں دیکھتے لیکن یہ جلوت و خلوت دونوں میں دیکھتی تھیں۔ اس وجہ سے علمی حیثیت سے آپ کا پایہ بہت بلند تھا۔ آپ کو نہ صرف دوسری امہات المومنین رضی اللہ تعالیٰ عنہن پر، نہ صرف خاص خاص صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر بلکہ چند بزرگ صحابہ رضوان اللہ عنہم کو چھوڑ کر تمام صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم پر علمی فوقیت حاصل تھی۔ چنانچہ سیدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: "ہم صحابہ رضی اللہ عنہم کو کوئی ایسی مشکل بات کبھی پیش نہیں آئی کہ جس کے بارہ میں ہم نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا اور ان کے پاس اس کے متعلق کچھ معلومات
Flag Counter