Maktaba Wahhabi

294 - 421
نبوت کے لبوں سے ایک آواز سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے کانوں میں پڑی "زملوني، زملوني" مجھے کچھ اوڑھاؤ، مجھے کچھ اوڑھاؤ۔ سیدہ رضی اللہ عنہا نے فوری طور پر آپ کو چادر اوڑھا دی۔ کچھ دیر بعد گھبراہٹ اور پریشانی دور ہوئی اور آپ سو گئے۔ آپ نیند سے بیدار ہوئے اور طبیعت میں کچھ سکون پیدا ہوا تو سیدہ طاہرہ رضی اللہ عنہا نے بلائیں لیں، پوچھا: "کیا بات ہو گئی؟" آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سارا واقعہ بیان فرمایا، پھر فرمایا کہ "مجھے اپنی جان کا خطرہ ہے۔" سیدہ رضی اللہ عنہا نہایت سمجھ دار خاتون تھیں، وہ آپ کے حالات زندگی سے بخوبی آشنا تھیں۔ چنانچہ سیدہ رضی اللہ عنہا نے نہایت لطیف پیرایہ اور انداز میں آپ کو اطمینان دلایا اور بتایا کہ آپ ہرگز نہ ڈریں اور نہ اپنی جان کا خوف کریں۔ (كلاّ، واللّٰه لا يخزيك اللّٰه ابداً، انك لتصل الرحم، وتحمل الكل، وتكسب المعدوم، وتقرئي الضيف و تعين عليٰ نوائب الحق) "بخدا! ایسا ہرگز نہیں ہو سکتا، ایسا کبھی نہیں ہو سکتا کہ اللہ تعالیٰ آپ کو ناکام اور نامراد کر دے کیونکہ آپ صلہ رحمی کرتے ہیں، تھکے ہارے اور درماندہ انسانوں کو ان کی منزل تک پہنچاتے ہیں، اور خدمات جلیلہ سرانجام دیتے ہیں جن کی نظیر نہیں ملتی، ناداروں کی خبر گیری کرتے ہیں، بے ٹھکانہ مسافروں کو اپنا مہمان بناتے ہیں اور حق بجانب امور میں معین و مددگار رہتے ہیں۔" (بخاری مع فتح الباری: 1/22)
Flag Counter