Maktaba Wahhabi

29 - 421
پاس یہی اصل سرمایہ ہے، اور جب اس نے اسلام کے سوا کسی اور دین کو قبول کر لیا تو اس نے اپنے اصل سرمایہ کو بالکل ضائع کر دیا۔ اب اس کے پاس آخرت کی کامیابی و کامرانی کا اور کوئی ذریعہ نہیں لہٰذا اس کا ٹھکانہ جہنم ہو گا۔ اسے روز قیامت اسلام قبول نہ کرنے کا افسوس ہو گا اور دوسرے ادیان کے احکام پر عمل کرنے کی بے نتیجہ مشقت اٹھانے کی وجہ سے پشیمانی ہو گی۔ پھر اللہ کے بندے بھی سارے برابر نہیں۔ ان میں مومن بھی ہیں اور کافر بھی۔ ان میں کچھ اللہ تعالیٰ کے مطیع و فرمان بردار ہیں اور کچھ نافرمان، کچھ نیک ہیں اور کچھ برے۔ جو مسلمان ہیں وہ تو تمام انسانی حقوق کے مستحق ہیں اور جو گنہگار اور کافر ہیں وہ بہت سے انسانی حقوق سے محروم ہو جاتے ہیں، اور اپنے کفر اور نافرمانی کی وجہ سے وہ ان حقوق کے مستحق ہونے کے لائق نہیں ہیں۔ اسی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے حدود و تعزیرات کا نظام دنیا میں قائم کیا تاکہ دنیا میں امن و امان رہے۔ کوئی کسی کے حقوق پر دست درازی نہ کرے اور جو دست درازی کے جرم کا ارتکاب کرے وہ سزا کا مستحق ہو اور اس کی سزا دوسروں کے لیے باعث عبرت ہو۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے فرما دیا کہ جو کسی کو قتل کرے وہ قصاص میں قتل کیا جائے، جو زنا کرے اور دوسرے کی عزت و ناموس میں زیادتی کرے اس کو کوڑے مارے جائیں، ایسے ہی جو شراب پئے اس کو بھی کوڑوں کی سزا دی جائے، جو چوری کرے اس کا ہاتھ کاٹا جائے۔ اس طرح ان حدود کو معاشرے میں قائم کرے، امن و سلامتی کی فضا ہموار کی جائے، کیونکہ اسلام امن و سلامتی کا دین ہے۔
Flag Counter