Maktaba Wahhabi

238 - 421
علاج کی اجرت میں قرآن کی آیات پڑھ کر دم کرنا بھی آتا ہے یعنی اگر کوئی شخص قرآن کی آیات پڑھ کر دم کرتا ہے اور اس کی اجرت لیتا ہے تو یہ بھی جائز ہے۔ چنانچہ سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض صحابی کہیں سفر پر گئے تھے اور عرب کے ایک قبیلہ کے پاس رات گزارنے لگے۔ قبیلہ والوں نے ان کی مہمانی نہ کی۔ ان کے سردار یا نمبردار کو رات کچھ تکلیف ہو گئی۔ (بعض روایات میں ہے کہ سانپ یا بچھو نے کاٹ لیا) وہ ان صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے پاس آئے اور کہا کہ کیا تمہارے پاس کوئی دوا ہے؟ صحابہ کہتے ہیں کہ ہم نے کہا ہاں ہے لیکن تم لوگوں نے چونکہ ہماری کوئی مہمان نوازی اور ضافت نہیں کی اس لیے ہم اتنی بکریاں لیں گے پھر دوا دیں گے۔ وہ راضی ہو گئے۔ چنانچہ ایک صحابی نے سورۃ فاتحہ پڑھ کر اس کو دم کیا جس سے اس کو شفا ہو گئی۔ صحابہ کہتے ہیں کہ ہم وہ بکریاں لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور سارا واقعہ ذکر کیا۔ آپ نے فرمایا: یہ تو دم تھا، اس کے بارے میں کوئی ممانعت نہیں یعنی بکریاں لینا جائز ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (كلوا واضربوا الي معكم بسهم) "کھاؤ اور ان میں سے اپنے ساتھ میرا حصہ بھی نکالو۔" (رواہ الترمذی، رقم: 2024 وقال: حدیث صحیح) خلاصہ یہ کہ ڈاکٹر اور طبیب کو علاج کی اجرت اور فیس دینا جائز ہے، علاج خواہ مادی ہو یا روحانی یعنی دم اور تعویذ سے ہو۔
Flag Counter