Maktaba Wahhabi

147 - 421
کیے حتیٰ کہ ہم نے آپ کی بغلوں کی سفیدی دیکھی، پھر دو مرتبہ فرمایا: "اے اللہ! کیا میں نے تیرا حکم پہنچا دیا۔" (مسلم: 3/1463، بخاری، رقم: 2597، مع اختلاف فی اللفظ) پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ سارے ہدیے جو ابن اللتبیہ لایا تھا، بیت المال میں جمع کروا دئیے۔ اسی طرح کی ایک اور روایت سیدنا عدی بن عمیرہ کندی رضی اللہ عنہ سے ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "ہم نے تم میں سے جس شخص کو کسی منصب کا عامل بنایا اور اس نے کوئی سوئی یا اس سے بھی چھوٹی چیز ہم سے چھپا لی تو یہ خیانت ہے جس کو قیامت کے دن لے کر آئے گا۔ انصار میں سے ایک سیاہ فام شخص کھڑا ہوا اور کہنے لگا: "یا رسول اللہ! اپنے دئیے ہوئے منصب کو مجھ سے واپس لے لیجئے۔" آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: "کیا ہوا؟" اس نے کہا: "میں نے آپ کو اس طرح فرماتے ہوئے سنا ہے۔" آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ہاں، میں اب بھی یہی کہتا ہوں، ہم نے تم میں سے جس شخص کو کسی عہدہ کا عامل بنایا اس کو چاہیے کہ وہ ہر چھوٹی اور بڑی چیز کو لے کر آئے، پھر اس کو جو دے دیا جائے وہ لے لے، اور جس سے منع کیا جائے اس سے باز رہے۔" سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم میں تشریف فرما ہوئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیانت کا ذکر کیا اور فرمایا کہ وہ سخت گناہ ہے، اور فرمایا کہ تم میں سے کسی ایک شخص کو قیامت کے دن اس حال میں نہ پاؤں کہ اس کی گردن پر سوار اونٹ بڑبڑا رہا ہو۔ وہ شخص کہے گا: "یا رسول اللہ! میری مدد فرمائیے، میں کہوں گا: میں تیرے لیے کسی چیز کا مالک نہیں ہوں۔ میں تجھ کو تبلیغ کر چکا ہوں۔ اور میں تم میں سے کسی ایک کو قیامت کے روز اس حال میں نہ پاؤں کہ اس کی گردن پر سوار گھوڑا ہنہنا رہا ہو۔ وہ کہے گا: "یا رسول اللہ! میری مدد فرمائیے، میں کہوں گا میں تیرے لیے کسی چیز کا مالک نہیں ہوں، میں تجھے تبلیغ کر چکا ہوں۔" اور میں تم میں سے کسی ایک شخص کو قیامت کے روز اس حال میں نہ پاؤں کہ اس کی گردن پر سوار بکری ممیا رہی ہو۔ وہ کہے گا: "یا رسول اللہ! میری مدد فرمائیے، میں کہوں گا کہ میں تیرے لیے کسی چیز کا مالک نہیں ہوں۔ میں تجھے اللہ کا حکم
Flag Counter