Maktaba Wahhabi

98 - 379
یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمْ اٰیٰتِہٖ لَعَلَّکُمْ تَہْتَدُوْنَ o﴾ (آل عمران:۱۰۳) ’’اللہ تعالیٰ کی رسی کو سب مل کر مضبوطی سے تھام لو اور پھوٹ نہ ڈالو اور اللہ تعالیٰ کی اس وقت کی نعمت کو یاد کرو جب تم ایک دوسرے کے دشمن تھے، تو اس نے تمہارے دلوں میں الفت ومحبت ڈال دی، پس تم اس کی مہربانی سے آپس میں بھائی بھائی ہوگئے، اور تم آگ کے گڑھے کے کنارے پہنچ چکے تھے تو اس نے تمہیں بچالیا۔ اللہ تعالیٰ اسی طرح تمہارے لیے اپنی نشانیاں بیان کرتا ہے تاکہ تم ہدایت پاؤ۔‘‘ اس آیت کریمہ میں اس سے مراد قرآن کریم ہے اور سنت رسول بھی، یہاں اختلاف کی ایک صورت یہ بھی ہے کہ قرآن وحدیث کے خلاف کیا جائے اور نئے نئے راستے اختیار کیے جائیں ، اس اختلاف کی وجہ سے انسان کما حقہ مسلمان نہیں رہتا ، اختلاف سے بچنے کے لیے یہی ایک صورت ہے کہ کتاب وسنت کی پیروی کی جائے اور اس کو مضبوطی سے تھامے رکھا جائے ، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((عَلَیْکُمْ بِسُنَّتِیْ وَسُنَّۃِ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِیْنَ الْمَہْدِیِّیْنَ بَعْدِیْ وَعَضُّوْا عَلَیْہَا بِالنَّوَاجِذِ۔))[1] ’’تم میری سنت اورہدایت یافتہ صحابہ کے طریقے پر چلو اور اسے دانتوں سے مضبوطی سے پکڑلو ۔‘‘ اطاعت نبوی کے معاملے میں آج کل بہت سستی برتی جارہی ہے ، ہم دنیاوی ہر کام کو بہت ہی چانچ ، پڑتال اور ہوشیاری و دانش مندی کے ساتھ کرتے ہیں تاکہ اس میں ہمیں کوئی نقصان نہ ہوجائے، حالانکہ دنیاوی کام محض چند دنوں کے لیے ہیں اور وقتی طورپہ فائد مند ہیں ، اگر وقتی خسارہ ہی ہوگیا تو اس سے نہ تو ہماری شان وشوکت میں کمی آتی ہے اور نہ زندگی
Flag Counter