Maktaba Wahhabi

181 - 379
۱۔نرم گفتاری اور مزاح: شوہر سے محبت کا تقاضا یہ ہے کہ عورت اس سے نرمی اور لطافت سے باتیں کرے، اس کے سوالوں کے جواب مسکراہٹ اور چہرے کی بشاشت کے ساتھ دے ، خود بھی خوش رہے اور اور شوہر کو بھی خوش رکھے۔ خود شوہر سے کھیلے اورشوہر اس کے ساتھ کھیلے، ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ((ہَلَّا بِکْرًا تُلَاعِبُہَا وَتُلَاعِبُکَ وَتَضَاحِکْہَا وَتَضَاحِکَکَ۔)) [1] ’’ تونے باکرہ سے کیوں نہ شادی کی کہ تو اس سے کھیلتا اوروہ تجھ سے کھیلتی اور تو اسے ہنساتا اور وہ تجھے ہنساتی۔‘‘ عورت کی بات اور زبان میں ایک عجیب قسم کی چاشنی اورلطافت ہوتی ہے اگر شوہر کے ساتھ اپنے اس عطیہ الٰہی کا بھر پور استعمال کرے تو ازدواجی زندگی جنت نما بن جائے گی ، گھرخوشی ومسرت کا گہوارہ بن جائے گا، وہ جب بھی بولے سچی بات بولے اور دل کی گہرائیوں سے بولے ، اکثر ایسا ہوتاہے کہ عورتیں شوہروں سے نرمی اور خوش مزاجی سے باتیں نہیں کرتیں ہیں ، شوہر جب باہر سے کام کاج کرکے تھکا ماندہ گھر تشریف لاتا ہے تاکہ اس کی تھکان اور سستی دور ہو لیکن ایسے اوقات میں بعض عورتیں بے رخی اور بدزبانی سے پیش آتی ہیں جس سے خاوند کا جسم ودماغ، غم وغصہ اورتھکان سے مزید چورچور ہوجاتاہے اور سخت اعصابی تناؤ کا شکار ہوتاہے، بسا اوقات عورتوں کی انہی کرتوتوں کی وجہ سے ان کی زندگی اجیرن ہو جاتی ہے، حالانکہ شوہر کا حق تو یہ ہے کہ عورت اس کے آنے کا انتظار کرے، دروازہ خود سے کھولے، شوہر کا پرجوش استقبال کرے ، اس سے بغل گیر ہو، اس کے کپڑے خود اتارے، جوتے اور موزے خود نکالے، بستر پہ بٹھائے، پانی لاکر اپنے ہاتھوں سے پلائے، اتنی نرم خوئی اور لطافت سے باتیں کرے کہ اس کے دل میں گھر کرلے، اس کی محبت حاصل کر
Flag Counter