Maktaba Wahhabi

61 - 379
مشغولیات سے دست بردار ہوکر ان کا جواب دیں اور جنت میں اپنے گھر کے لیے ٹکٹ بک کرائیں اور تکبیر اولی پانے کے لیے فوراً اٹھ کھڑے ہوں ، کیونکہ اللہ والے ہمیشہ اللہ کی عبادت میں مشغول رہتے ہیں یا تو فرائض کے وقت رکوع وسجود میں مشغول ہوتے ہیں یا نوافل کا اہتمام اپنے گھروں میں کرتے ہیں ، اگر ان اوقات سے الگ ہیں تو زبان سے اللہ کا ذکر واذکار کرتے ہیں ، اگر اس کی فرصت نہیں ، دنیاوی کاموں میں مشغول ہیں تو قلب ودل میں گاہے بگاہے اس کا ورد کرتے ہیں اور ایسا کیوں نہ ہو جب کہ مؤمن کا دل ہمیشہ یاد الٰہی میں معلق رہتا ہے، مومن اللہ تعالیٰ سے اس قدر محبت کرتاہے کہ ذکر الٰہی سے اس کی زبان شہد سے بھی زیادہ حلاوت ومٹھاس محسوس کرتی ہے اور سخت گرمی میں پیاس کی شدت کی وجہ سے پانی کی لذت سے بھی زیادہ لذت محسوس کرتا ہے ۔ ۴۔قرآن کریم کی تلاوت : اگر آپ اپنے دلوں کے اندر محبت الٰہی کی علامات معلوم کرنا چاہتے ہیں تو کلام اللہ کی تلاوت کریں ، قرآن مجید کو پڑھیں ، خود آپ کو اس بات کا اندازہ ہوجائے گا کہ آپ کس قدر اللہ تعالیٰ سے محبت کرتے ہیں اور یہ قرآن اللہ کا کلام ہے ، اسے پڑھنا ایسا ہے گویا کہ آپ اللہ تعالیٰ سے ہم کلام ہورہے ہیں ، اس سے باتیں کر رہے ہیں اور یہ بدیہی امر ہے کہ جو آدمی جس سے محبت کرتا ہے تو اس کا کلام، اس کی گفتگو اور اس کی تمام باتیں اچھی لگتی ہیں ، دنیاوی معاملات میں اگر کوئی ہمارا بہی خواہ ہے، دوست ویار ہے، ہمارا محسن اور کرم فرما ہے تو ہم اس سے کس قدر پیار ومحبت کرتے ہیں ، اس کی باتوں کو کس قدر توجہ سے سنتے ہیں ، اس کی طرف اپنا دماغ وذہن مرکوز کردیتے ہیں ، اس کے بال بچوں ، اعزہ واقارب سے بھی محبت کرنے لگتے ہیں اور اس کا بدلہ اس کے کیے گئے احسان سے بھی زیادہ چکاتے ہیں لیکن وہ اللہ، احکم الحاکمین ، سارے جہان کا پیدا کرنے والا ، ہمیں پیدا کرنے والا، ہمارے والدین کو پیدا کرنے والا ، ہمارے بچوں کو پیدا کرنے والا ، ہمارے ، ہمارے کا جتنا بھی ورد کرتے جائیں
Flag Counter